عدالتی کمیشن احتساب نہ کرسکا تو پھر عوامی احتساب ہوگا،سراج الحق
کرپٹ اشرافیہ کو اس دن سے ڈرنا چاہیے جب جھونپڑیوں سے لوگ اٹھ کر محلات کا گھیراؤ کریں گے قومی اور بین الاقوامی میڈیا نے بہت سے چہروں سے تقدس کے پردے اٹھا دئیے، جماعت اسلامی پنجاب کے وفد سے گفتگو
بدھ 18 مئی 2016 21:03
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 مئی۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اگر عدالتی کمیشن احتساب نہ کرسکا تو پھر عوامی احتساب ہوگا ۔ کرپٹ اشرافیہ کو اس دن سے ڈرنا چاہیے جب جھونپڑیوں سے لوگ اٹھ کر محلات کا گھیراؤ کریں گے ۔ پاکستان کو چند خاندانوں نے ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح یرغمال بنارکھاہے ۔ اگر چالیس فیصد کرپشن پر کنٹرول کر لیا جائے ،تو ملک کے تمام قرضے اتر سکتے ہیں اور 80 فیصد کرپشن کنٹرول کرکے بجٹ کو دوگنا کیا جاسکتاہے ۔
قومی اور بین الاقوامی میڈیا نے بہت سے چہروں سے تقدس کے پردے اٹھا دیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر اور سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب حافظ بلال قدر ت بٹ پر مشتمل جماعت اسلامی پنجاب کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔(جاری ہے)
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان میں چند خاندانوں نے سیاست ، جمہوریت اور تمام اداروں کو یرغمال بنا کر ایسٹ انڈیا کمپنی کی شکل اختیار کر لی ہے ۔
کرپشن صرف پانامہ لیکس سے سامنے نہیں آئی ، بلکہ ہر ادارہ اور سرکاری دفتر کرپشن کی آماجگاہ بناہواہے ۔ انہوں نے کہاکہ آف شور کمپنیاں کرپٹ سسٹم کا ایک حصہ ہیں ، اصل حقائق ابھی سامنے آنے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ تقریروں اور محض تحقیقات سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔ تحقیقاتی کمیشن کو اس مسئلے کے حل کے لیے ہر طرح کے اختیارات ملنے چاہئیں۔ ایسے لوگوں کو پاکستان میں حکومت کا کوئی حق نہیں جو اپنا علاج بھی لندن اور نیویارک کے ہسپتالوں سے کرواتے ہیں ۔ ان کے اپنے بچے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور نہ اپنا کاروبار پاکستان میں کرناچاہتے ہیں ۔ یہ صرف حکومت کے لیے پاکستان کے لیے آتے ہیں اور جب حکومت سے نکلتے ہیں تو باہر جا کر بیٹھ جاتے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کرپٹ سسٹم کی وجہ سے عوام کو دوائی کے نام پر زہر مل رہاہے اور ڈگری ہولڈر نوجوان روزگار کے لیے سڑکوں پر مارے مارے پھر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اور وفاقی وزراء کے خطابات اور تقریریں معاملے کو الجھار ہے ہیں ۔ پانامہ لیکس کا معاملہ جوش خطابت اور ایک دوسرے کو تقریروں میں مات دینے سے نہیں ، ٹھوس عملی اقدامات سے حل ہوگا ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.