پنجاب میں17 لاکھ 89 ہزار80 ایکڑ رقبہ پر دھان کی کاشت سے 3511.58میٹرک ٹن پیداوار حاصل ہوئی

چاول کی اری اقسام کی اوسط پیداوار 26.74من فی ایکڑ،باسمتی اقسام کی اوسط پیداوار 19.69من فی ایکڑ رہی‘ ترجمان محکمہ زراعت

بدھ 18 مئی 2016 17:30

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مئی۔2016ء) پنجاب میں2015-16میں17 لاکھ 89 ہزار80 ایکڑ رقبہ پر دھان کی کاشت سے 3511.58میٹرک ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔پنجاب میں چاول کی اری اقسام کی اوسط پیداوار 26.74من فی ایکڑجبکہ باسمتی اقسام کی اوسط پیداوار 19.69من فی ایکڑ رہی۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق دھان کی منظور شدہ موٹی اقسام میں اری6، کے ایس282 ، کے ایس کے 133اور نیاب اری9، نیاب 2013، کے ایس کے434ہیں۔

غیر باسمتی فائن اقسام میں پی ایس2 ،پی کے 386ہیں۔دوغلی اقسام میں وائے 26، پرائیڈ1، شہنشاہ 2،پی ایچ بی 71اورآرائز سوئفٹ شامل ہیں۔دھان کی منظور شدہ باسمتی فائن اقسام میں سپر باسمتی، باسمتی 385، باسمتی2000، باسمتی 515،باسمتی370،باسمتی پاک(کرنل باسمتی)، باسمتی198(ساہیوال، اوکاڑہ اور ملحقہ علاقوں کیلئے) اورشاہین باسمتیشامل ہیں۔

(جاری ہے)

فائن (غیر باسمتی اقسام) میں پی ایس 2 اورپی کے 386 شامل ہیں۔

پنجاب زرعی پیسٹ آرڈینینس1959 کے تحت 20 مئی سے پہلے دھان کی پنیری کی کاشت ممنوع ہے کیونکہ دھا ن کے تنے کی سنڈیاں موسم سرماکو مڈھوں میں سرمائی نیند سو کر گزارتی ہیں۔دھان کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے خالص، صحت مند اور بیماریوں سے محفوظ بیج کا انتخاب کیا جائے ۔ بیج ہمیشہ صاف ستھرا، تندرست اور توانا ہونا چاہئے اوراس کا اگاؤ 80فیصد سے ہرگز کم نہ ہو۔

دھان کے معیاری بیج تیار و فروخت کرنے کیلئے پنجاب میں بہت سے ادارے کام کر رہے ہیں جن میں تحقیقاتی ادارہ دھان، کالا شاہ کاکو سر فہرست ہے۔ دھان کی فصل کو بکائنی اور پتوں کے بھورے دھبے جیسی بیماریوں سے بچانے کے لئے کاشت سے دوہفتے قبل زرعی توسیعی کارکنان کے مشورہ سے بیج کو مناسب پھپھوند کش زہر لگائیں۔ یہ طریقہ خشک بیج کی کاشت والے علاقے کیلئے مفید ہے۔

جن علاقوں میں کدوکے ذریعے پنیری کاشت کی جاتی ہے وہاں بیج کو دوائی ملے پانی کے محلول میں( بحساب 2تا2.5 گرام زہر فی لٹر پانی )24گھنٹے تک بھگوکر بیج کو نکال کر سایہ دار جگہ پر رکھا جائے اور پنیری کاشت کی جائے۔ دھان کی ایک ایکڑ کی پنیری اگانے کیلئے اری اقسام کیلئے تر یا کدو کے طریقہ میں 6تا 7کلو گرام ،خشک طریقہمیں 8تا 10کلو گرام اورراب کے طریقہمیں 12تا15کلو گرام بیج استعمال کیا جائے۔

کدو کے ذریعے پنیری کاشت کے لیے دھان کی منظور شدہ اقسام کے بیج کو نمکین پانی میں بھگویا جائے اور انگوری مارنے کیلئے بیج کوسایہ دار جگہوں پر چھوٹی ڈھیریوں یعنی 15تا20 کلو گرام فی ڈھیری کی شکل میں رکھا جائے اور گیلی بوریوں سے ڈھانپ دیا جائے۔ کھیت میں پنیری کاشت کرنے سے پہلے ایک دو دفعہ خشک ہل چلا کراسے پنیری بونے سے 3دن پہلے پانی سے بھر دیا جائے۔

کھڑے پانی میں دوہراہل بمعہ سہاگہ چلایا جائے ۔پنیری کے لئے کھیت تیار کرنے کے بعد اس کو دس دس مرلے کے چھوٹے پلاٹوں میں تقسیم کردیا جائے اور کھیت میں انگوری مارے ہوئے بیج کا چھٹہ دیا جائے۔ چھٹہ دیتے وقت کھیت میں ایک تا ڈیڑھ انچ پانی کھڑا ہونا چاہئے۔ اری اقسام کا ایک کلوگرام فی مرلہ اور باسمتی کا 500سے 750 گرام فی مرلہ انگوری مارا ہوا بیج شام کے وقت بکھیر ا جائے اس طریقہ سے کاشتہ دھان کی پنیری25 تا 30دن میں تیار ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :