آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والوں کے کیس نیب کو بھجوائے جائیں‘ جو ان آرٹیکلز پر پورا نہ اترے اس کو پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں

ایم کیو ایم کے رکن سید آصف حسنین کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال

بدھ 18 مئی 2016 16:35

اسلام آباد ۔ 18 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 مئی۔2016ء) ایم کیو ایم کے رکن سید آصف حسنین نے کہا ہے کہ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والوں کے کیس نیب کو بھجوائے جائیں‘ جو ان آرٹیکلز پر پورا نہ اترے اس کو پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سید آصف حسنین نے کہا کہ پانامہ پیپرز کے حوالے سے کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔

کرپشن کے حوالے سے پاکستان میں کئی سالوں سے داستانیں چلی آرہی ہیں۔ لوگ ہمیں ووٹ اس لئے دیتے ہیں کیونکہ ہم ان کا رول ماڈل ہوتے ہوئے ان کی پارلیمنٹ میں نمائندگی کرتے ہیں۔ ارکان پارلیمنٹ کو دیانت اور امانت کی تعریف پر پورا اترنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ملک کا عام آدمی پارلیمنٹ تک اس لئے نہیں پہنچ سکتا کیونکہ مالی لحاظ سے وہ کروڑوں روپے خرچ کرنے کے قابل نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

ہم میں سے ہر ایک کو اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے بات کرنی چاہیے تاہم بنکوں سے قرضے معاف کرانے والوں‘ کمیشن لینے والوں اور ناجائز طریقہ سے مال اور دولت بنانے والوں کا احتساب ہونا چاہیے۔ پارلیمنٹ اور جمہوریت ملک اور قوم کی ضرورت ہے۔ یہ قائم رہنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والوں کے کیس نیب کے پاس بھجوائے جائیں۔

جو ان پر پورا نہ اترے اس کو پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں اکثریت کی بنیاد پر نہیں دیانت اور لوگوں کو حقوق دینے کی بنیاد پر چلتی ہیں۔ کراچی میں ہمارے ساتھ ہونے والوں کا ازالہ ہونا چاہیے۔ ایم کیو ایم کے میئر کو حلف اٹھانے سے روکا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لینا چاہئے۔