سپیکر کی موجودگی میں طے شدہ امور پر عمل کیا جائے گا

قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق

بدھ 18 مئی 2016 16:33

اسلام آباد ۔ 18 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ سپیکر کی موجودگی میں طے شدہ امور پر عمل کیا جائے گا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ حکومتی ارکان کے شکرگزار ہیں جنہوں نے عمران خان کی تقریر اطمینان سے سنی ہے۔ یہی طے ہوا تھا کہ قائد حزب اختلاف اور عمران خان کے بعد دیگر پارلیمانی لیڈروں کو موقع دیا جائے گا۔

سپیکر نے کہا کہ یہ طے نہیں ہوا تھا میں نے توازن برقرار رکھتے ہوئے حکومت کو موقع دینا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی لیڈرز کے بعد حکومت کو بات کرنے کا موقع دیا جائے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر ہم طے کردہ امور پر عمل نہیں کریں گے تو ماحول خراب ہوگا۔

(جاری ہے)

اپوزیشن کے دو رہنماؤں کے مقابلے میں ایک حکومتی تقریر ہونے دیں ہم نے پہلے ہی فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے۔

آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ آئینی ترمیم میں کم از کم دو گھنٹے سے زیادہ وقت لگے گا۔ اڑھائی بجے آپ نے اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس بھی بلا رکھا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر آج آئینی ترمیم نہ کی گئی تو پھر سینٹ میں پیش نہیں ہو سکے گی۔ جمعہ کو سینٹ کا اجلاس بھی ملتوی ہو جائے گا۔ سپیکر نے کہا کہ ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :