Live Updates

میں کوئی غلط کام کررہا ہوں تو وزیر اعظم الزام لگانے کے بجائے مجھے پکڑیں ‘ عمران خان

بدھ 18 مئی 2016 16:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مئی۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ میں کوئی غلط کام کررہا ہوں تو وزیر اعظم الزام لگانے کے بجائے مجھے پکڑیں ‘ جمہوریت جتنی بہتر ہوگی ملک اتنا ہی زیادہ خوشحال ہوگا ‘مسلمانوں کے زوال کی سب سے بڑی وجہ بادشاہت تھی ‘ غیر ملک میں فلیٹ کی فروخت کے بعد ملنے والا سارا پیس پاکستان لے آیا ‘سب کچھ میرے نام ہے ‘ وزیر اعظم کی تقریر مایوس کن تھی ‘فوری طور پر پاناما پیپرز پرکمیٹی بنائی جائے، وزیراعظم خود کو احتساب کیلئے پیش کریں ‘جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی ملک آگے نہیں بڑھے گا ‘ اگر اپوزیشن تنقید نہیں کرتی تو پارلیمنٹ کی ضرورت نہیں اگر وزیراعظم محمد نواز شریف نے خود کو احتساب کیلئے پیش نہ کیا تو تحریک انصاف سڑکوں پر ہوگی۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم سے سوال پوچھے تھے اور فیصلہ کیا تھا کہ اگر انھوں نے جواب نہیں دیئے تو ہم واک آوٴٹ کریں گے جو ہم نے کیا۔ عمران خان نے کہاکہ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں بنی گالا کے طرز زندگی، محل اور ہیلی کاپٹروں کی آمدورفت پر اعتراض کیا تو کیا اس کا جواب بھی میں دوں، کیا یہ میرا کام ہے؟ اگر میں نے کرپشن کی ہے تو انکوائری کریں اور مجھے گرفتار کریں پی ٹی آئی چیئرمین نے کہاکہ جتنی بہتر جمہوریت ہوتی ہے اتنا ہی وہ ملک خوشحال ہوتا ہے، لیکن مسلمانوں کے زوال کی سب سے بڑی وجہ بادشاہت تھی۔

اس موقع پر انھوں نے اللہ کے نبی کے ایک صحابی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب ان کے کپڑوں کے حوالے سے سوال کیا گیا تو وہ غصہ نہیں ہوئے بلکہ انھوں نے وضاحت کی لیکن ہم جمہوریت سے بادشاہت کی طرف چلے گئے ہیں۔عمران خان نے کہاکہ جمہوریت میں حکومت اور اپوزیشن ہوتی ہے، حکومت کا کام قوانین بنانا ہوتا ہے جبکہ اپوزیشن کا کام یہ ہے کہ جب وہ قانون سے پیچھے ہٹیں اور عوام کا پیسہ غلط استعمال کریں تو وہ تنقید کرے۔

عمران خان نے کہاکہ جب ہم دھاندلی پر بات کریں تو ہم پر سازشی ہونے کا الزام لگا دیا جاتا ہے اور اگر پاناما پیپرز پر سوال کریں تو شوکت خانم پر حملہ کردیا جاتا ہے۔اپنی آف شور کمپنی کے انکشاف کے بعد خود پر لگنے والے کرپشن کے الزامات کی وضاحت کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ چونکہ وہ برطانیہ کے شہری نہیں تھے تو ان کے اکاوٴنٹنٹ نے کہا کہ اگر آپ اپنے نام پر فلیٹ لیں گے تو آپ کو ٹیکس دینا پڑیگا لہذا آپ آف شور کمپنی کے ذریعے فلیٹ خریدیں کیونکہ یہ قانونی ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں نے نیازی سروسز کے ذریعے خریدا گیا اپنا اثاثہ کبھی نہیں چھپایا اور فلیٹ کی فروخت کے بعد ملنے والا سارا پیسہ میں پاکستان لے کر آیا اور سب کچھ میرے نام پر ہے۔عمران خان نے واضح کیا کہ میں نے اپنے پورے کرکٹ کیریئر کے دوران کبھی کرپشن یا میچ فکسنگ نہیں کی اور کبھی اپنی جائیداد یا لندن فلیٹ نہیں چھپایا۔انھوں نے پیشکش کی کہ جن ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) پر وزیراعظم کا احتساب کرنا ہے ‘ان پر میرا بھی کرلیں ‘ساتھ ہی انھوں نے اپنے کینسر ہسپتال شوکت خانم کا مکمل ریکارڈ چیک کرنے کا بھی چیلنج کیا۔

شریف برادران کی شوگر اور اسٹیل ملز پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر میں کینسر ہسپتال بنا سکتا ہوں تو میں شوگر ملز بھی بناسکتا ہوں۔اس موقع پر انھوں نے وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی بیرون ملک جائیداد کے حوالے سے کہا کہ وہ وزیراعظم کی ڈیپنڈنٹ تھیں ‘جس کا مطلب ہے کہ ان کی جائیداد ‘وزیراعظم کی جائیداد ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف کی تقریر کو مایوس کن قراردیتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر پاناما پیپرز پرکمیٹی بنائی جائے، وزیراعظم خود کو احتساب کے لیے پیش کریں، جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی ملک آگے نہیں بڑھے گا ۔

عمران خان نے کہا کہ جب کرپشن پربات کی توذاتی حملے کیے گئے ‘وزیراعظم نے میرے لائف اسٹائل پربات کی، وزیراعظم کا کام الزام لگانا نہیں، ایف بی آراوردیگرادارے آپ کے ماتحت ہیں میرے خلاف تحقیقات کرائیں، میں کوئی غلط کام کررہا ہوں تو وزیراعظم مجھے پکڑیں اور سزا دیں، میرا وزیراعظم سے سوال ہے کہ کیا احتساب کرنامیرا کام ہے؟تین سال سے حکومت کررہے ہیں آپ تفتیش کرلیتے ۔

عمران خان نے کہا کہ ہم پاناما کا پوچھتے تو یہ شوکت خانم پر حملہ کرتے ہیں ‘ اگرہسپتال غلط کام کررہا تھا توتحقیقات کیوں نہیں کی؟ انہوں نے چیلنج کیا کہ پاکستان تو ایک ترقی پذیز ملک ہے آپ دنیا ترقی یافتہ ملک میں بھی کوئی کینسر اسپتال بتادیں جو 70فیصد غریب اور مستحق مریضوں کا مفت علاج کرتا ہو۔عمران خان بتایا کہ 87 ء میں جب بھارت کو ہرا کر آئے تو اس وقت کے وزیراعلیٰ نوازشریف نے پلاٹ دیا ‘1992 میں ورلڈ کپ جیت کر آئے تو وزیراعظم نوازشریف نے پلاٹ دیا ‘میں نے دونوں پلاٹ شوکت خانم ہسپتال کو دے دیئے ۔

عمران خان نے کہاکہ 10 سال تک قومی کرکٹ ٹیم کا کپتان رہا ‘ کوئی بتادے مجھ پر ایک بار بھی کرپشن کا الزام لگا ہو ‘کرکٹ کی دنیا جانتی ہے کہ عمران خان پہلا کپتان تھا جو نیوٹرل امپائر لے کر آیا۔اپنے خطاب کے دور ان عمران نے بتایا کہ میں نے میاں صاحب کو بتایا کہ لندن میں پینٹ ہاؤس فلیٹ لیا ہے ، اس پر میاں صاحب نے پوچھا کہ پینٹ ہاؤس فلیٹ کیا ہوتا ہے تو میں انہیں بتایاکہ جو سب سے اوپر بنا ہوتا ہے؟ اس پر میاں صاحب نے کہا اگرآندھی آئی اور فلیٹ اڑ گیا تو کیا کرو گے؟انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ایک منٹ پرعوامی ٹیکس کا 60 ہزار روپے خرچ ہوتا ہے، ہم ٹیکس پیئر کا 60 ہزار روپے فی منٹ پارلیمنٹ پر خرچ کررہے ہیں، اگرٹیکس کا پیسا غلط استعمال ہوتا ہے تواپوزیشن تنقید کرتی ہے، اگر اپوزیشن تنقید نہیں کرتی تو پارلیمنٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم نے خود کو احتساب کیلئے پیش نہ کیا تو تحریک انصاف سڑکوں پر ہوگی۔
لاہور سے اٹلی ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش ناکام ، دو ملزمان گرفتار

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :