باغبان ترشاوہ پھلوں کوشدید گرمی سے بچاوٴ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں،محکمہ زراعت

بدھ 18 مئی 2016 15:07

لاہور۔18 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 مئی۔2016ء) ترشاوہ پھلوں کوموسم گرما خصوصاََ ماہ جون میں گرمی سے بچاؤ کیلئے اگر خاص تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو پھل زبردست کیرے کا شکار ہوکر مجموعی پیداوار میں کمی کا باعث بن سکتا ہے ۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق ترشاوہ پھل پیدا کیے جانے والے علاقوں میں درجہ حرارت کافی حد تک بڑھ چکا ہے اورآنے والے مہینوں میں درجہ حرارت کی شدت اور دھوپ کی تما زت ترشاوہ پھلوں کو ابتدائی مراحل میں بھی نقصان پہنچا سکتی ہے لہذا موسم گرما خصوصاََ ماہ جون میں گرمی سے بچاؤ کیلئے اگر خاص تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو پھل زبردست کیرے کا شکار ہوکر مجموعی پیداوار میں کمی کا باعث بن سکتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ موسم گرما کی شدت ٹہنیوں کے سوکے کا باعث بننے کے علاوہ درخت کے تنے کی چھال کے پھٹنے کا بھی موجب بنتی ہے۔

(جاری ہے)

چھال کا پھٹ جانا بعض بیماریوں کے جراثیم کاباآسانی درختوں پر حملہ آور ہو کر سٹرس گموسس یعنی گوند کے باہر نکلنے والی بیماری اور درختوں کے سوکے کا باعث بن سکتاہے ۔تنے کی چھال کو پھٹنے سے روکنے کیلئے زمین سے 3فٹ اوپر تک چونے اور نیلے تھوتھے کا محلول بنا کر لگا دیا جائے تو پودوں کے تنوں کو سورج کی گرم شعاعوں سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے جسکی وجہ سے تنے کی چھال پھٹنے سے اور”سٹرس گموسس“سے محفوظ رہے گی۔

ترشاوہ پھلوں کے کاشتکار باغات کو گرم موسم کے مضر اثرات سے بچاؤ کے لیے پودوں کو زیرِ مشاہدہ رکھیں اور جونہی ان کے پتے پثر مردگی کی طرف مائل ہوتے ہوئے نظر آئیں پودوں کو فوراً پانی لگادیں۔

متعلقہ عنوان :