با جر ہ کلر ا ٹھی اور سیم ز د ہ کے علا و ہ ہر طرح کی ز مین پر کا شت کیا جا سکتا ہے، زرعی ما ہر ین

بدھ 18 مئی 2016 15:06

سلانوالی۔18 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 مئی۔2016ء)باجر ے کے کا شت کا رو ں کو ز ر عی ما ہر ین کا مشور ہ ہے کہ ا گر با جر ے کو زر خیزز مینوں پر جد ید طر یقہ کا شت اور اعلی اقسام کے بیج استعما ل کر کے ا گا یا جا ئے تو اس کی پیدا وا ر کو چا ر سے پا نچ گنا ز یا د ہ بڑ ھا یا جاسکتا ہے ما ہر ین کا کہنا ہے کہ ز یا د ہ سے ز یا د ہ پیداو ار لینے کیلئے مختلف ا مو ر پر عمل کر نا نہا یت ضرور ی ہو تا ہے با جر ہ کلر ا ٹھی اور سیم ز د ہ ز مین کے علا و ہ ہر طرح ز مین پر کا شت کیا جا سکتا ہے لیکن میرا ز مین اس کے لیے نہایت مو ز و ں ہے کیو نکہ اس فصل کو پر ند ے بہت ز یا د ہ نقصا ن پہنچاتے ہیں لحاظہ ا س کی کا شت کیلئے ا یسے کھیتوں کا انتخا ب کیا جا ئے جن کے نزدیک درخت نہ ہو ں ز مین میں نا میا تی ما د ے کی کمی کو پوا کر نے کیلئے 8سے 10ٹن گلی سڑی رو ڑ ی فی ا یکڑ ڈا ل کر زمین میں ملا د ی جا ئے جس کھیت میں باجر ہ کا شت کر نا مقصو د ہو اس میں دوتین با ر ہل اور سہوگا چلا کر زمین کو تیا ر کر لیں، تاکہ ہر قسم کی جڑ ی بوٹیاں تلف ہو جا ئیں اور آ گا ؤ ا چھا ہو سکے ا س کے علا و ہ کھیت کا ہموا ر ہو نا بہت ضرور ی ہے نہری علاقوں میں با جر ے کی کا شت کا مو زوں و قت یکم جولائی سے 7ا گست تک ہے ۔

(جاری ہے)

با جر ے کی فصل سے ا گر ا یک مر تبہ جڑ ی بو ٹیاں تلف کر د ی جا ئیں توبعد میں ا گنے و الی جڑی بوٹیاں کمزو ر ر ہ جا تی ہے اور فصل نقصا ن سے بچ جاتی ہے ۔