سپریم کورٹ،پا نچ افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کی بریت کے خلاف نظرثانی کی اپیل خارج

بدھ 18 مئی 2016 14:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ آ ف پاکستان نے پانچ افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کی بریت کے خلاف نظرثانی کی اپیل خارج کر دی۔بدھ کو نظر ثانی کی اپیل کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، ملزمان محمد اکرم ، محمد اقبال کی رہائی خلاف مدعی نے بابر اعوان ایڈوکیٹ کے زریعے اپیل دائر کی تھی۔

مقدمہ کی سماعت شروع ہوئی تو ملزمان کے وکیل صدیق بلوچ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ لال محمد ، ولی محمد ، نصیر احمد ، گودھا اور وقار احمد کے قتل میں سزاپوری کرنے کے بعد رہا ہوچکے ہیں،ایک جرم میں ایک سزا مکمل ہو تو دوسری سزا نہیں دی خاسکتی،ملزمان سزا پوری کر چکے ہیں یہ اپیل مسترد کی جائے،اس پر مدعی کے وکیل بابر اعوان ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی جانے والی پھانسی کی سزا کو بحال کیا جائے،سپریم کورٹ نے اس کو عمر قید میں تبدیل کیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ کہ مذکورہ ملزمان 1999 میں لودھراں کے سٹی صدر پولیس سٹیشن کی حدود میں دنیا پور میں پانچ افراد کے قتل میں عمر قید کی سزا پوری کر کے بری ہوچکے ہیں ملزمان کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی جبکہ ہائی کورٹ نے بھی ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا تاہم سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ملزمان کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دی تھی۔

متعلقہ عنوان :