’شریف خاندان نے ر قم قانونی طریقے سے د بئی نہیں بھیجی‘ ڈاکٹر مبشر حسن

بدھ 18 مئی 2016 13:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 مئی۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی کابینہ میں 1971 سے 1974 تک وزیر خزانہ رہنے والے ڈاکٹر مبشر حسن کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے خاندان نے دبئی میں کاروبار کے آغاز کے لیے رقم قانونی طریقے سے باہر نہیں بھیجی تھی۔ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر مبشر حسن نے دعویٰ کیا کہ ’وزیر اعظم جھوٹ بول رہے ہیں، ان کے خاندان نے بیرون ملک رقم بھجوانے کے لیے نہ کوئی اجازت طلب کی اور نہ انہیں اجازت دی گئی تاہم میری شریف برادران سے ایک بار ملاقات ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ان دنوں اسٹیٹ بینک کی اجازت کے بغیر بیرون ملک رقم بھجوانا ناممکن تھا، اگر انہوں نے منی اسمگلنگ یا منی لانڈرنگ کی ہو تو یہ الگ بات ہے، لیکن انہوں نے بیرون ملک رقم بھجوانے کے لیے اسٹیٹ بینک کی منظوری نہیں لی تھی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران یہ دعویٰ کیا تھا کہ 1972 میں اْس وقت کی حکومت نے، ان کے خاندان کو زمین اور مشینوں کا کوئی معاوضہ ادا کیے بغیر ’اتفاق فاوٴنڈری‘ نیشنلائز کردی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ایسے وقت میں ان کے والد دیگر صنعت کاروں اور تاجروں کی طرح دبئی روانہ ہوئے اور وہاں ’گلف اسٹیل مل‘ قائم کی، جس کا افتتاح اس وقت کے حاکم دبئی نے کیا۔

متعلقہ عنوان :