پاک بھارت کشیدگی سے فکر مند ،مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیارہیں ، امر یکہ

بدھ 18 مئی 2016 13:23

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 مئی۔2016ء) برصغیر میں اسلحے کی دوڑ میں شدید تشویش اور تنازعہ کشمیر کے حل میں سرگرم کردار ادا کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ مسئلہ کشمیر پر عنقریب پیشرفت ہو سکتی ہے اور دونوں ممالک بھارت اور پاکستان امریکی کوششوں کی بدولت مذاکرات کی بحالی پر متفق ہو رہے ہیں ۔

پاکستانی ایٹمی پروگرام محفوظ ہاتھوں میں ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے واشنگٹن میں صحافیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاک بھارت کشیدگی سے متفکر ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی سے خطے کا طاقتی توازن بھی خطرے میں پڑ جاتا ہے جس کے باعث دونوں ممالک میں جوہری ٹکراؤ کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے اور یہ صورت حال پورے برصغیر کے ناقابل برداشت ہو گی ۔

(جاری ہے)

پاکستان اور بھارت دونوں ممالک مسئلہ کشمیر پر پیشرفت پر آمادہ ہو رہے ہیں اور امریکہ پرامید ہے کہ تنازعہ کشمیر پر پیشرفت متوقع ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ امریکہ کی کوششیں جاری ہیں کیونکہ امریکہ اب مسئلہ کشمیر کے حل میں سرگرم کردار ادا کرین کے لئے تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ بھی اس سلسلے میں کافی حد تک متحرک ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے امریکی کوششیں تیز ہو گئی ہیں اور اوبامہ انتظامیہ نے اس معاملے پر ہری جھنڈی دکھائی ہے کہ تنازعہ کشمیر پر پیشرفت کو یقینی بنایا جا سکے کیونکہ اس مسئلے کی وجہ سے دونوں ممالک ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پیدا ہو جاتی ہے جس کے باعث جنگ کے خطرات پیدا ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں اور امریکہ نے دونوں ممالک کی قیادتوں کو اعتماد میں لے لیا ہے کہ وہ کشمیر سمیت تمام باہمی مسائل کو حل کرنے کے لئے مذکارات کی بحالی کو یقینی بنائیں اور متنازعہ مسائل پر پیشرفت کو یقینی بنا کر خطے میں ایٹمی جنگ کے خطرات کو کم کریں جان کیری نے پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور اس ملک کے پاس جوہری ہتھیار ہیں جن کے محفوظ ہونے پر امریکہ کو پہلے شبہ ہو گیا تھا لیکن اب پاکستان نے ایٹمی پروگرام کو انتہائی سخت حصار میں رکھا ہے جہاں اس کو کوئی خطرہ نظر نہیں آ رہا ہے ۔