Live Updates

جموریت جتنی مضبوط ہو گی ملک اتنا ہی ترقی کرے گا، چھ ہفتے ہو گئے جواب دینے کی بجائے کہا جا رہا ہے کہ باقی سب بھی کرپٹ ہیں، وزیر اعظم کے ساتھ میرا بھی احتساب کر لیں، اگر ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات نہ کیے گئے تو میں اپنی جماعت کے ساتھ سڑکوں پر آوں گا۔پاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین عمران خان کا ایوان میں اظہار خیال

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 18 مئی 2016 12:00

جموریت جتنی مضبوط ہو گی ملک اتنا ہی ترقی کرے گا، چھ ہفتے ہو گئے جواب ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18مئی2016ء) : پاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین عمرا خان نے کہا کہ حکومت کا کام قانون سازی اور قانون کی حکمرانی ہے جبکہ اپوزیشن کا کام حکومت پر مثبت تنقید کرنا ہے۔حکمران غلط ہوں تو اپوزیشن ان کا احتساب کرتی ہے۔عوام کا پیسہ جب غلط استعمال ہوتا ہے تو اپوزیشن تنقید کر تی ہے پارلیمنٹ کے ایک منٹ پر عوامی ٹیکس کا 60ہزار روپے خرچ ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکس پئیر کا ساٹھ ہزار روپے فی منٹ پارلیمنٹ پر خرچ کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کا متفقہ فیصلہ تھا کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف نے سوالات کے جواب نہ دئے تو واک آﺅٹ کر جائیں گے۔یورپ بادشاہت سے ڈیموکریسی کی طرف آیا اور ہم ڈیموکریسی سے بادشاہت کی جانب چلے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے اور جمہوریت میں حکومت کو اپوزیشن کے سوالات کا جواب دینا چاہئیے۔ حکومت عوام کے پیسے اور اس کے استعمال پر جوابدہ ہوتی ہے کیونکہ جتنی جمہوریت مضبوط ہو گی اتنا ہی ملک ترقی کی جانب گامز ن ہو گا۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ جتنی جمہوریت بہتر ہوتی ہے اتنا ہی ملک ترقی کرتا ہے،پاکستان واحد ملک ہے جسے اسلام کے نام پر بنایا گیا۔مدینہ کی ریاست میں آمریت نہیں تھی پاکستان کو مدینہ کے ماڈل پر چلانا ہے ، مدینہ میں ریاست کے امیر کا بھی احتساب ہوتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اپنی تقریر میں تنقید کی کہ عمران خان کے پا س بنی گالہ جیسا محل ہے جہاں ہیلی کاپٹر آتے جاتے رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہ کہ نیب اور ایف بی آر وزیر اعظم نواز شریف کے ماتحت ہیں وزیر اعظم کاکام الزام عائد کرنا نہیں بلکہ تحقیقات کا حکم دینا ، مجھے پکڑوانا اور سزا دلوانا ہے۔ تقریر کے دوران حکومتی اراکین کی جانب سے شور ہونے پر عمران خان نے کہا کہ میں اسمبلی میں کبھی کبھی آتا ہوں اس لیے بات کرنا چاہتا ہوں اور میں عوام کے مسائل پر بات کروں گا، مجھے بولنے کا موقع دیا جائے ورنہ ان کے لیے تقریر کرنا مشکل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومت قانون توڑتی ہے تو اپوزیشن تنقید کرتی ہے،لیکن اگر آپ نے ہی ٹرینڈ سیٹ کرنا ہے تو وزیر اعظم تو لکھی ہوئی تقریر بھی مشکل سے پڑھتے ہیں وہ کیا ایوان میں تقریر کریں گے؟ کپتان کا کہنا تھا کہ جب میں نے کرپشن پر بات کی تو مجھ پر ذاتی حملے کیے گئے۔ کہا گیا کہ عمران خان نے زکوة کے پیسے سے اپنی سیاسی مہم چلائی۔ میں1997میں ایک عورت کو مسلمان کر کے پاکستان لایا تو اس سمیت مجھے بھی یہودی ایجنٹ قرار دے دیا گیا۔

ن لیگ کے وزرا نے کہا کہ آپ لوگوں کا پیسہ ہضم کر گئے ، انہوں نے کہا کہ کرپشن کے الزامات پر مجھے جواب دینے کی بجائے الٹا شوکت خانم اسپتال پر حملہ کیا گیا۔ ٹی وی پر بیٹھ کر بھی وزرا کہتے ہیں کہ میں نے شوکت خانم کا پیسہ ڈبو دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں جب بھی کرپشن کی بات کرتا ہوں تو کہتے ہیں کہ جمہوریت ڈی ریل کرنے لگے ہیں، اب جب کرپشن کی بات کی تو انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ کی کوشش ہے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت نے ملک کے سب سے بڑے خیراتی ادارے کو تنقید کا نشانہ بنایا، دنیا میں ایک بھی کینسر اسپتال بتا دیں جہاں ستر فیصد مریضوں کا مفت علاج کیا جا تا ہو۔ انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب اسپیکر! خدا کے واسطے جمہوریت کو بچائیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا دفاع پولیس نہیں عوام کرتے ہیں۔

پانامہ پیپرز میں میرا نام نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا کیری پیکر سے معاہدہ ہوا اور کرکٹ کھیلی، انہوں نے بتایا کہ میں نے بارہ سال کاﺅنٹی کرکٹ کھیل کر پیسہ کمایا ، میری ساری کمائی کرکٹ سے ہوئی اور آف شور کمپنی کے ذریعے فلیٹ اس لیے خریدا کیونکہ میں برطانیہ کا شہری نہیں تھا اور میرے اکاﺅنٹنٹ نے کہا تھا کہ اگر آپ فلیٹ لیں گے تو برطانیہ میں بھی ٹیکس دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں بحث چل پڑی ہے کہ آف شو رکمپنیاں غلط ہیں۔پوری دنیا کو پتہ تھا کہ عمران خان کا لندن میں فلیٹ ہے۔میں فلیٹ فروخت کر کے اپنی اٹھارہ سال کی کمائی واپس پاکستان لے کر آیا ہوں۔ میں نے کبھی کچھ نہیں چھپایا، انہوں نے کہا کہ میں دس سال کپتان رہا اور مجھ پر ایک مرتبہ بھی میچ فکسنگ کا الزام نہیں لگا۔ عمران خان نےایوان میں پیشکش کی میاں صاحب کے ساتھ میرا بھی احتساب کر لیں۔

عمران خان نے بتایا کہ میاں صاحب کو میں نے اپنے لندن کے فلیٹ سے متعلق بتایا تو میاں صاحب نے مجھ سے پوچھا کہ پینٹ ہاﺅس فلیٹ کیا ہوتا ہے؟ جس پر میں نے ان کو پینٹ ہاﺅس کا بتایا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے نیازی سروسز کبھی نہیں چھپائی۔انہوں نے کہاکہ میرے پاس اتنا پیسہ تھا اپنی شوگر مل اور فاﺅنڈری بھی لگا سکتا تھا لیکن میں نے اپنی والدہ کی تکلیف دیکھ کر عہد کیا کہ مجھے شوکت خانم اسپتال بنانا ہے ۔

مجھے دو گاڑیاں ملیں وہ بھی شوکت خانم کو دے دیں اورکرکٹ جیتنے پر دو پلاٹ ملے دونوں شوکت خانم کو دے دئے ، اگر میں پیسوں کا بھوکا ہوتا تو دونوں پلاٹس شوکت خانم کو عطیہ نہ کرتا۔ عمران خان نے کہا کہ اس وقت کے وزیر خزانہ ڈاکٹر مبشر حسن نے بھی کہا کہ اس وقت پیسہ بیرون ملک لےجانے کی اجازت نہیں دی گئی۔مے فئیر کے فلیٹس ہم نے 2005میں خریدے لیکن رجسٹریوں کے مطابق یہ پراپرٹی جون 1993میں خریدی گئی۔

تو شریف خاندان ملک کا پیسہ کیسے باہر لے کر گیا، جن اپارٹمنٹس سے متعلق بتایا گیا انکو لندن ہائیکورٹ میں 1998میں تسلیم کیا کہ وہ انکے ہیں۔ انہوں نے کہا پانامہ لیکس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کا یہ کہنا غلط تھا کہ میں نے خود کو احتساب کے لیے چیف جسٹس کے سامنے پیش کر دیا ہے، اگر ایسی تقریر وزیر اعظم نے یورپ میں کی ہوتی تو وزیر اعظم کو اس تقریر پر ہی استعفی دینا پڑ جاتا، انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز میں مریم صفدر کا نام ہے ، مریم صفدر کی کمپنیاں نواز شریف ہی کی کمپنیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم حقائق کیوں چھپا رہے ہیں۔ ایوان میں غلط بیانی بڑا جرم ہے۔پیپلز پارٹی کے دور میں میاں صاحب کے دور سے زیادہ سر مایہ کاری ہوئی۔ جب کرپشن ہوتی ہے تو ملک میں سرمایہ کاری نہیں آتی۔ خطاب کے آخر میں انہوں نے کہا کہ جس ادارے سے پیسے بنائے جاتے ہیں وہ ادارے ختم ہو جاتے ہیں۔میں درخواست کرتا ہوں کہ ٹی او آرز کے اوپر کمیٹی بنے کیونکہ ہمیں مستقبل کی فکر ہے ۔ ملک میں ہر کوئی باہر جا کر نہیں بیٹھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف ملک کے استحکام کے لیے پوری عوام کو متحرک کرنا ہو گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک سے کرپشن اور بد عنوانی کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے ورنہ ایک مرتبہ پھر ہم سڑکوں پر نکلیں گے اور حساب لیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات