لوڈشیڈنگ سے ہسپتالوں میں آپریشن ملتوی ،مریض تڑپ رہے ہیں ‘ڈاکٹر طاہر القادری

ہزاروں میگا واٹ کے بجلی منصوبے اور6ماہ میں لوڈ شیدنگ ختم کرنے کے دعویدار کہاں ہیں ؟ حکمرانوں کے ایوانوں میں 24گھنٹے جنریٹر چل سکتے ہیں تو ہسپتالوں میں کیوں نہیں ؟ گفتگو

منگل 17 مئی 2016 21:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 مئی۔2016ء ) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ بجلی کے ہزاروں میگا واٹ منصوبوں کے ہر ماہ افتتاح کرنے والے بتائیں یہ منصوبے کہاں ہیں اور لوڈ شیڈنگ کم کیوں نہیں ہو ئی ؟ ہسپتالوں میں آپریشن ملتوی اور مریض تڑپ رہے ہیں مگر حکمران قومی دولت اورنج ٹرین جیسے عیاشی کے منصوبوں پر لٹانے میں مصروف ہیں ۔

وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک لیبر ونگ کے مرکزی رہنماء اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم ہاؤس اور وزیر اعلیٰ ہاؤس میں دن رات جنریٹر چل سکتے ہیں تو ہسپتالوں کو یہ سہولت کیوں نہیں مل سکتی۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے جتنی دولت بجلی منصوبوں کی تشہیر پر خرچ کی اگر یہی پیسہ بجلی کے منصوبوں پر خرچ ہوتا تو عوام کو کچھ نہ کچھ ریلیف مل جاتا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دیہات میں سولہ سولہ گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے ،زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے ،لو ڈ شیڈنگ کے باعث مساجد میں وضو کیلئے پانی بھی دستیاب نہیں ہے ۔چھوٹی انڈسٹری تباہ اور لاکھوں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں ، شدید گرمی کے باعث طلبہ و طالبات کیلئے علم کا حصول نا ممکن ہو چکا ہے ،یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کیلئے جسم اور جان کا رشتہ برقرار رکھنا نا ممکن ہو گیا ہے ،توانائی کے بحران کے باعث سالانہ دس لاکھ مزدور بے روزگار ہو ر ہے ہیں مگرنندی پور جیسے جعلی منصوبے دینے والوں کو عوام کی مشکلات کی ذرہ برابر بھی فکر نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اب تک بجلی بحران کو حل کرنے کے نام پر جو منصوبہ بھی سامنے آیا اس میں حکمرانوں کے مالی مفادات پوشیدہ نظر آئے ،گردشی قرضوں کی ادائیگی کی مد میں جو بھاری رقم خزانے سے ادا کی گئی اس پر بھی سوالیہ نشان لگے ہوئے ہیں اور بجلی کے منصوبوں کی آڑ میں حکمران ذاتی تشہیر میں مصروف ہیں ۔ پنجاب حکومت نے 9سال اور وفاقی حکومت نے قیمتی 3سال جھوٹے بیانات دینے میں گزار دئیے۔

انہوں نے کہاکہ6 ماہ میں بجلی بحران ختم کرنے کے دعویداروں نے 2018 کی تاریخ دے کر قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا ،حکمرانوں کے توانائی کے بحران کے حل کا نہ کوئی ویژن ہے نہ پالیسی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہسپتالوں کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جائے اگر یہ ممکن نہیں تو جنریٹر مہیا کئے جائیں ۔انہوں نے کہاکہ عوام حکمران جماعت کے اراکین اسمبلی سے پوچھیں کہ انتخابی مہم کے دوران 6ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے جو وعدے کئے گئے تھے وہ پورے کیوں نہیں ہوئے ۔انہوں نے مزید کہاکہ رمضان المبارک کو لوڈ شیڈنگ فری قرار دیا جائے تا کہ روزہ دار شدید گرمی کے مہینے میں یکسوئی کے ساتھ عبادات کر سکیں ۔

متعلقہ عنوان :