معروف قانون دان بیرسٹر سلیم سہگل کے قتل کے بعد ان کا خاندان جائیداد کی تقسیم کے معاملے پر اختلافات کا شکار ہو گیا

بیرسٹر سلیم سہگل کی بہنوں نے مرحوم کی بیوہ ،اپنے سگے چھوٹے بھائی کیخلاف ملی بھگت کر کے انہیں جائیداد سے محروم کرنے کا الزام عائد کر دیا

منگل 17 مئی 2016 21:39

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 مئی۔2016ء) معروف قانون دان بیرسٹر سلیم سہگل کے قتل کے بعد ان کا خاندان ایک ارب روپے کی جائیداد کی تقسیم کے معاملے پر اختلافات کا شکار ہو گیا ،بیرسٹر سلیم سہگل کی بہنوں نے مرحوم کی بیوہ اور اپنے سگے چھوٹے بھائی کے خلاف ملی بھگت کر کے انہیں جائیداد سے محروم کرنے کا الزام عائد کر دیا۔ مرحوم کی بہنوں شمیم آصف اور شبینہ آصف نے سلیم سہگل کی بیوہ عظمی سلیم اور اپنے سگے چھوٹے بھائی نعیم سہگل کے خلاف مرحوم کے لے پالک بچوں کو حقیقی ظاہر کر کے دھوکہ دہی اور فراڈ سے انہیں جائیداد سے محروم کرنے پر سینئر سول جج کی عدالت میں استقرار حق کا دعویٰ دائر کر دیا ہے ۔

دعویٰ میں کہا گیا ہے کہ وہ مشترکہ طور پر اپنے مرحوم بھائی بیرسٹر سلیم سہگل کی جائیداد میں حصہ دار ہیں ، سلیم سہگل کے قتل کے بعد تمام اہل خانہ نے متفقہ طور پر طے کیا تھا کہ سلیم سہگل کے قاتلوں کو سزا ہونے تک جائیداد تقسیم نہیں کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

دعویٰ میں کہا گیا کہ سلیم سہگل کی کوئی اولاد نہیں تھی اور انہوں نے ٹیسٹ ٹیوب بے بی کے لئے اپنی بیوی عظمی سلیم کا لندن ، آسٹریلیا اور امریکہ سے علاج بھی کروایا لیکن اولاد کی حسرت پوری نہ ہو سکی۔

جس کے بعد انہوں نے دو بچے گود لئے ۔دعوے میں مزید الزام لگایا گیا کہ اس دوران عظمی سلیم نے اپنے دیور اور درخواست گزاروں کے چھوٹے بھائی نعیم سہگل کے ساتھ مل کر لے پالک بچوں کو عدالت میں حقیقی ظاہر کر کے مرحوم کی تمام جائیداد ان بچوں کے نام پر منقتل کروا دی اور اس طرح ہم دونوں بہنوں کو جائز و قانونی شرعی حق سے محروم کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ بیر سٹرسلیم سہگل کو 2005میں قتل کر دیا گیا تھا ۔ سول جج پرویز ہمایوں نے دوعوے پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :