سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ کے جرم میں پاکستانی شہری کا سرقلم

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 17 مئی 2016 21:13

سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ کے جرم میں پاکستانی شہری کا سرقلم

ریاض(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17مئی۔2016ء) سعودی عرب نے منشیات اسمگلنگ کے جرم میں مزید ایک پاکستانی کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا ہے جس کے بعد سعودیہ میں رواں سال سزائے موت پانے والوں کی تعداد 93 ہوگئی ہے۔سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد اسحاق پر سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کا جرم ثابت ہوا تھا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں بیشتر افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کروانے کیلئے ان کا سرقلم کردیا جاتا ہے۔یاد رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ، قتل اور ریپ کی سزا صرف موت ہے جبکہ پہلی مرتبہ رواں سال جنوری میں سعودی عرب نے دہشت گردی کے الزامات کے تحت 47 افراد کے سر قلم کردیے تھے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق گذشتہ سال سعودی عرب سزائے موت پر عمل درآمد کروانے والے ممالک میں تیسرے نمبر تھا، جس نے 158 افراد کو سزائے موت دی تھی۔

(جاری ہے)

2015 میں جن افراد کے سر قلم کیے گئے ان میں 63 پر منشیات اسمگل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا، سزائے موت پانے والے 151 افراد میں 45 غیر ملکی بھی شامل تھے۔ایمنسٹی کے اعداد شمار کے مطابق گذشتہ سال پاکستان نے 326 افراد کو سزائے موت دی جبکہ ایران سزائے موت دینے والے ممالک میں پہلے نمبر پر تھا، جس نے 977 افراد کو سزائے موت دی تھی۔قبل ازیں کسی بھی ایک سال میں سب سے زیادہ افراد کی سزائے موت پر عملدرآمد 1995 میں ہوا تھا جب 192 افراد کے سر قلم کیے گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :