امریکہ کی پاکستانی طلبا کو اعلیٰ تعلیم کے لیے سینکڑوں اسکالر شپس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 17 مئی 2016 12:36

امریکہ کی پاکستانی طلبا کو اعلیٰ تعلیم کے لیے سینکڑوں اسکالر شپس

واشنگٹن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17مئی۔2016ء) امریکہ ہر سال پاکستان سے سینکڑوں طلبا کو اعلیٰ تعلیم کے لیے اسکالر شپس مہیا کرتا ہے۔امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ایسے پاکستانی طلبا کے لیے جو انٹرمیڈیٹ پاس کرنے کے بعد پاکستان کی یونیورسٹیوں میں گریجویشن کر رہے ہوں اور دوسرے یا تیسرے سمسٹر کے طالبعلم ہوں، ایک سمسٹر امریکہ میں پڑھنے کے لیے اسکالرشپ مہیا کرتا ہے۔

’گلوبل یو گریڈ‘ نامی اس اسکالرشپ کے لیے دو سالہ گریجویشن یا چار سالہ (آنرز) گریجویشن کے ریگولر اسٹوڈنٹس درخواستیں دینے کے اہل ہوتے ہیں۔امیدواران کی عمریں25 سال یا اس سے کم ہونی چاہیئے، تعلیمی ریکارڈ اچھا اور انگریزی زبان پر قدرے عبور ہونا چاہئیے۔ تاہم، اگر آپ گریجویشن میں آخری سمسٹر میں ہوں تو درخواست دینے کے اہل نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

ایک تفصیلی درخواست فارم ہر لحاظ سے مکمل کرکے جمع کروانا ہوتا ہے جس کے بعد شارٹ لسٹڈ امیدواران سے انٹرویو اور انتخاب کے دیگر مراحل طے کیے جاتے ہیں۔منتخب طلبا کو ایک سمسٹر کے لیے امریکہ کے مختلف اداروں میں پڑھنے کے لیے بھیجا جاتا ہے اور ان کے پاکستان سے روانگی سے پاکستان واپسی تک ہر طرح کے ضروری اخراجات امریکی محکمہ خارجہ ادا کرتا ہے۔

ایک سمسٹر امریکہ میں پڑھنے کے بعد واپس پاکستان جا کر اپنی گریجویشن مکمل کرنی ہوتی ہے۔ ایک سمسٹر امریکہ میں تعلیم کے ساتھ مختلف اداروں کے ساتھ رضا کارانہ کام کرنے، امریکہ سمیت کئی ممالک کے ساتھی طلبا سے ملنے ان کے کلچر کو سمجنے اور اپنے کلچر کو سمجانے، انگریزی بول چال میں بہتری لانے، امریکہ کو دیکھنے اور پرسنل ڈویلپمنٹ کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔طلبا کا انتخاب خالصتاً میرٹ پر ہوتا ہے اور امریکہ کے ویزا پراسیس میں بھی مدد کی جاتی ہے۔ تاہم، ویزے کا حتمی فیصلہ امریکی سفارتخانہ ہی کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :