اغوا کار بے رحم تھے گوشت کاٹتے تھے اور ناخن نکالتے تھے: شہباز تاثیر

muhammad ali محمد علی پیر 16 مئی 2016 21:55

اغوا کار بے رحم تھے گوشت کاٹتے تھے اور ناخن نکالتے تھے: شہباز تاثیر

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔16مئی 2016ء) شہباز تاثیر کا کہنا ہے کہ اغوا کار بے رحم تھے گوشت کاٹتے تھے اور ناخن نکالتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے سابق اور مقتول گورنر سلمان تاثیر کے صاحبزادے شہباز تاثیر نے اپنی بازیابی کے بعد پہلی مرتبہ اپنے اغوا کے 3 برسوں کی تمام تفصیلات بتائی ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے شہباز تاثیر نے انکشاف کیا کہ میں اسلامک موومنٹ آف ازبکستان کے پاس تھا تاہم بعد میں افغان طالبان کے پاس بھیج دیا گیا۔

اغوا کار بہت بے رحم تھے گوشت کاٹتے تھے اور ناخن نکالتے تھے۔ اغوا کرنے کے بعد اغوا کاروں نے بہیمانہ ظلم کیے اور اذیتیں دیں۔ اغواکاروں نے3، 4 دنوں میں مجھے 500 سے زیادہ کوڑے مارے جبکہ میری کمر بلیڈوں سےکاٹی گئی اور پلاس سے کمر سے گوشت نکالا گیا۔

(جاری ہے)

میرے ہاتھوں اور پیروں کے ناخن نکالے گئے مجھے زمین میں دبا دیا گیا۔ اغواکار بھوکا رکھتے تھے اور میرا منہ سوئی دھاگے سے سی دیا گیا تھا۔

میری ٹانگ میں گولی بھی ماری گئی اور ایک روز قبل بتایا جاتا تھا کہ اگلے روز کس قسم کا تشدد کیا جائے گا۔ اسی دوران ایک روز ڈرون حملے کے نیتجے میں گھرکی چھت مجھ پر آ گری تاہم میری جان معجزانہ طور پر بچ گئی۔ پھر ایک افغان طالبان کے اہلکار نے ان کی مدد کی اور بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔ اسی اہلکار کی مدد کے باعث وہ کچلاک پہنچنے میں کامیاب ہوئے جہاں سے پھر انہیں فوج کی جانب سے اپنی حراست میں لے لیا گیا اور لاہور ان کے خاندان کے پاس پہنچایا گیا۔ وہ خود ہی اپنی جان بچا کر پاکستان واپس پہنچے ان کی رہائی کیلئے کسی قسم کا کوئی تاوان نہیں دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ شہباز تاثیر کو 2011 میں لاہور سے اغوا کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :