چین کے بنیادی ڈھانچے کے موجودہ اخراجات کا 2008ء کے اخراجات سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا ، ماہر اقتصادیات

اتوار 15 مئی 2016 16:00

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مئی۔2016ء ) چین کے بنیادی ڈھانچے کے اخراجات پروگرام کا 2008ء کی تحریک سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔یہ دعو یٰ جے پی مورگن کے ایک ماہر اقتصادیات نے کیا ہے ۔ وزارت ٹرانسپورٹ اور قومی ترقی و اصلاحات کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ 2016-2018ء تک 303منصوبوں کے بنیادی ڈھانچے پر 4.7ٹریلین ژوان (720بلین امریکی ڈالر )خرچ کئے جائیں گے۔

جے پی مورگن چین کے چیف اکنامسٹ ژو ہائبن کے ایک تحقیقی نوٹ کے مطابق کہ اس منصوبے کی غلط توجیح کی گئی ہے جس میں اسے عالمی مالیاتی بحران کے بعد ایک اور تحریک کے بعد سب سے بڑی تحریک قراردیا گیا ہے ۔ تحقیقی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسی بات نہیں ہے ژو کوتوقع ہے کہ ان منصوبوں میں وہ منصوبے شامل کئے جائیں گے جو ابھی جار ی ہیں اور اخراجات اضافی رقم کی بجائے موجودہ پالیسی کے مطابق ہے، آج کے 4.7ٹریلین ژوان کے بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ 2008ء کے چار ٹریلین سے قابل موازنہ نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

موجودہ منصوبے کی رقم 2015ء کے مجموعی قومی پیداوار کا 6.9فیصد یا غیر متغیر اثاثوں پر کی جانے والی سرمایہ کاری کا 8.5فیصد ہے اور یہ اخراجات تین برسوں پر محیط ہوں گے ۔ 2008ء میں یہ رقم مجموعی قومی پیداوار کا 14.9فیصد اور غیر متغیر اثاثوں کی سرمایہ کاری کا 33.8فیصد تھی ۔ 2007ء میں بنیادی ڈھانچوں پر مجموعی طورپر 2.3ٹریلین ژوان خرچ کئے گئے اور اب یہ 11ٹریلین سے زائد ہے ۔

متعلقہ عنوان :