بھارتی ریاست تامل ناڈو میں(کل ) ریاستی اسمبلی کیلئے ووٹ ڈالے جائیں گے،سیاسی جماعتوں کا شراب پر پابندی کا وعدہ

اتوار 15 مئی 2016 15:41

چنائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مئی۔2016ء ) بھارتی ریاست تامل ناڈو میں(کل ) پیر کو ریاستی اسمبلی کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔بھارتی میڈیاکے مطابق ریاست تامل ناڈو میں(کل ) پیر کو ریاستی اسمبلی کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے، ریاست میں کئی عشروں سے انتخابی ٹکرا براہ راست دو جماعتوں کے درمیان رہا ہے۔ابتدا میں کانگریس ایک بڑی پارٹی ہوا کرتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ وہ ریاست میں ایک چھوٹی پارٹی بن کرمحدود ہوگئی۔

گذشتہ 32 برس سے ریاست میں دو جماعتیں ڈی ایم کے اور اے آئی ڈی ایم کے باری باری سیاقتدار میں آتی رہی ہیں۔اس بار بھی یہ مقابلہ بنیادی طور پر انھیں دونوں جماعتوں کے درمیان ہے، لیکن ریاست میں ایک مقبول فلمی اداکار کی نئی پارٹی اور بی جے پی کے انتخاب میں اترنے سے تمل ناڈو کیانتخابات میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انتخابات میں شراب بندی اور بدعنوانی دو اہم موضوعات ہیں۔

کروناندھی کی ڈی ایم کے پارٹی نے اقتدار میں آتے ہی شراب پر پابندی لگانے کا وعدہ کیا ہے جبکہ اس کی حریف وزیر اعلی جیہ لیلتا کی جماعت اے آئی ڈی ایم کے نے کہا ہے کہ وہ اگر اقتدار میں دوبارہ آتی ہیں تو وہ شراب پر مرحلہ وار طریقے سے پابندی عائد کریں گی۔ریاست میں شراب کی فروخت سے حکومت کے خزانے میں ہر برس 30 ہزار کروڑ روپے آتے ہیں۔ یہ ریاست کی مجموعی آمدنی کا تقریبا 30 فیصد ہے۔

تیس ہزار کروڑ کی یہ خطیر رقم ریاست میں ہسپتالوں، سکولوں اور سڑکوں کی تعمیر اور عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جاتی رہی ہے۔ شراب پر پابندی سے حکومت کی آمدنی کا ایک تہائی حصہ کم ہو جائے گا۔ کسی بھی جماعت نے یہ نہیں بتایا ہے کہ وہ اس خسارے کو کیسے پورا کرے گی۔تمل ناڈو انڈیا کی غالبا پہلی ایسی ریاست ہے جہاں انتخابات میں ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے انتخابات میں رائے دہندگان کو طرح طرح کی مراعات دینے کا سلسلہ شروع ہوا۔ سیاسی جماعتوں نے ووٹ حاصل کرنے کے لیے سستے دام پر چاول دینے سے لے کر، ہرگھر کو ٹی وی، فریج ، مکسر اور گرائنڈر تک تقسیم کیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :