بھارت، مسلمانوں پر یوگا کی پابندی کی خبر شائع کرنے پر صحافی کو گرفتار

اتوار 15 مئی 2016 15:41

بھارت، مسلمانوں پر یوگا کی پابندی کی خبر شائع کرنے پر صحافی کو گرفتار

لندن /نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مئی۔2016ء) بھارت میں مسلمانوں پر یوگا کی پابندی کی خبر شائع کرنے پر صحافی کو گرفتار کرلیا گیا ۔برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت میں ایک صحافی کو ایک رپورٹ شائع کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ حکومتی پالیسی کے تحت یوگا سکھانے کے لیے مسلمان اساتذہ پر پابندی عائد ہے۔پوشپ شرما کی مارچ میں مسلمان برادری کی نمائندگی کرنے والے اخبار ملی گزٹ میں یہ رپورٹ شائع ہوئی تھی۔

رپورٹ میں ایک مبینہ سرکاری دستاویز کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ گذشتہ برس یوگا کے عالمی دن پر مسلمانوں پر بیرون ملک یوگا سکھانے کے لیے جانے پر پابندی عائد تھی۔پوشپ شرما پر دستاویزات کی جعلی سازی کا الزام ہے جس کی وہ سختی سے تردید کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

شرما کے مطابق اس نے یوگا اور دیسی ادویات کو فروغ کے لیے قائم وزارت کی جانب سے سرکاری موقف سامنے آنے کے بعد یہ خبر دی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارتِ سے متعدد بار پوچھنے پر اس نے جواب دیا کہ تین ہزار 841 مسلمانوں نے یوگا ٹیچر کے لیے درخواست دی تھی اور اکتوبر 2015 تک ان میں سے کسی کو بھی یہ ذمہ داری نہیں دی گئی۔ان کی رپورٹ کے ساتھ ایک خط شائع ہوا ہے جو بظاہر اس وزارت کا ہے۔ اس خط کے مطابق 711 مسلمانوں نے جون میں یوگا کے پہلے عالمی دن کے موقعے پر یوگا سکھانے کے لیے بیرون ملک جانے کی درخواست دی تھی اور حکومتی پالیسی کے تحت ان میں سے کسی کو منتخب نہیں کیا گیا۔

حکومتی جواب سرکاری لیٹر ہیڈ پر نہیں دیا گیا اور اس میں املا کی بھی غلطی ہیں جس میں لفظیوگا بھی شامل ہے۔ملی گزٹ کے ایڈیٹر ظفر الاسلام خان نے صحافی پوشپ شرما کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرما پر عائد الزامات آزادی رائے کو دبانے کی واضح کوشش ہے۔بھارتی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی نے دہلی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ پوشپ شرما پر جعل سازی اور مذہب یا نسل کی بنیاد پر مختلگ گروہوں میں نفرت کے فروغ کے الزامات عائد کیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :