ثالثی مسترد کرنے پر چین کی حمایت کرتے ہیں ، سابق صدر کمبوڈیا

فریقین اپنے تنازعات دوطرفہ بات چیت کے ذریعے حل کریں

اتوار 15 مئی 2016 14:49

نو م پنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مئی۔2016ء) کمبوڈیا کی نیشنل اسمبلی کے سابق صدر اور رائلسٹ فن سن پیک پارٹی کے رہنما پرنس رانا ردھ نے جنوبی چینی سمندروں کے بارے میں ثالثی کو مسترد کرنے پر چین کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے اورفریقین کو اپنے تنازعات دوطرفہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے ۔ پرنس رانا ردھ نے کہا ہے کہ ثالثی کے معاملے پر ہم چینی حکومت کے موقف کی حمایت کرتے ہیں اور چینی حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ وہ جنوبی چینی سمندروں کے بارے میں مسائل کو حل کرنے کیلئے پر امن کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے جو اقوام متحدہ کے سمندروں کے بارے میں کنونشن کے عین مطابق ہے ، اس لئے ہم فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ کسی ثالثی میں پڑنے کی بجائے آپس کے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ فلپائن نے جنوبی چینی سمندروں کے تنازعہ کو طے کرنے کیلئے اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت 2013ء میں اس مسئلہ کو عالمی ثالثی عدالت میں دائر کررکھا ہے جس پر مئی یا جون میں فیصلے کا امکان ہے ۔دریں اثنا چین نے اعلان کررکھا ہے کہ وہ نہ تو ثالثی عدالت میں پیش ہو گا اور نہ ہی اس کے کسی فیصلے کو تسلیم کرے گا ، چین کا موقف ہے کہ ثالثی سمندری قانون کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن کی اتھارٹی اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کو پامال کرنے کے مترادف ہے ۔

متعلقہ عنوان :