شام کے سرکاری اسپتال پر داعش کا حملہ، 20حکومت کے حامی 20 جنگجو ہلاک

فورسز سے جھڑپ میں 6 حملہ آور مارے گئے ، شدت پسند اسپتال کے عملے کو یرغمال بناکر ساتھ لے گئے

اتوار 15 مئی 2016 14:45

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مئی۔2016ء ) شام کے مشرقی شہر دیر الزورمیں اسپتال پر داعش کے حملے میں حکومت کے حامی 20 جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ طبی عملے کے متعدد ارکان کو یرغمال بنا لیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شدت پسند تنظیم داعش نے شام کے مشرقی علاقے میں سرکاری اسپتال پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں اسپتال کی سیکیورٹی پر مامورحکومت کے حامی 20 جنگجو مارے گئے ۔

جب کہ دہشت گرد اسپتال کے عملے کو یرغمال بناکر اپنے ساتھ لے گئے۔شام میں انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں سے فائرنگ کے تبادلے میں 6 شدت پسندت بھی مارے گئے جب کہ واقعہ کے بعد سیکیورٹی اداروں نے مغویوں کی بازیابی کے لیے آپریشن شروع کردیا۔بعض میڈیا رپورٹس میں ہلاک ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 35 بتائی گئی ہے جبکہ سیرئین آبرویٹری کے مطابق سکیورٹی سے جھڑپوں میں دولتِ اسلامیہ کے 24 شدت پسند بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

شام میں کام کرنے والے حقوق انسانی کے کارکنوں کے مطابق دیر الزور کے مغرب میں واقع الاسد ہسپتال اور اس کے اطراف پر دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں نے حملہ کیا۔ حکومت فورسز نے ہسپتال پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔تاخیال رہے کہ دولتِ اسلامیہ کا صوبہ دیر الزور کے بیشر علاقوں پر قبضہ ہے اور اس نے تقریبا دو برس سے دیر الزور شہر کا محاصرہ کر رکھا ہے تاکہ شہر میں حکومت کے زیر کنٹرول بچ جانے والے علاقوں پر قبضہ کیا جا سکے۔

سیئرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اب شہر کا تقریبا 60 فیصد حصہ دولت اسلامیہ کے قبضے میں ہے جبکہ ڈھائی لاکھ کے قریب افراد شہر میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔اس وقت شام کے زیادہ تر علاقوں میں حکومت اور باغیوں کے درمیان جنگ بندی جاری ہے تاہم اس میں دولتِ اسلامیہ اور القاعدہ سے منسلک شدت پسند گروہ النصرہ فرنٹ شامل نہیں ہیں اور ان کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

متعلقہ عنوان :