پنجاب ٹیچرز یونین کا پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج و دھرنا شروع

ہفتہ 14 مئی 2016 22:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 مئی۔2016ء) پنجاب ٹیچرز یونین کا احتجاج و دھرنا مرکزی صدر سید سجاد اکبر کاظمی کی قیادت میں شروع ہوگیا،دوپہر دوبجے سے قبل ہی مرد و خواتین اساتذہ سینکڑوں کی تعداد میں پابندی کے باوجود پنجاب اسمبلی کے سامنے جمع ہونا شروع ہوگئے۔ اساتذہ نے اپنے مطالبات پر مشتمل بینرز اُٹھا رکھے تھے۔ چادریں، چھتریاں اور پانی کی بوتلیں پکڑ رکھی تھیں۔

دوسرے اضلاع سے مرد و خواتین اساتذہ کی آمد رات تک جاری رہے گی۔پنجاب ٹیچرز یونین کے دھرنے میں ہزاروں اساتذہ پنجاب بھر سے شرکت کررہے ہیں۔ اورحکومت پنجاب کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ ناقص تعلیمی پالیسیوں کی وجہ سے اساتذہ پنجاب شدید بے چینی میں مبتلا ہیں۔ سرکاری سکولز پیف کے حوالے اور بڑی بڑی شاندار عمارات و اچھے رزلٹ والے سکولز سنٹر آف ایکسیلینس کے نام پردانش اتھارٹی کے حوالے کئے جانے پر اساتذہ سراپا احتجاج ہیں۔

(جاری ہے)

اساتذہ راہنماؤں رانا لیاقت علی، جام صادق، چوہدری محمد سرفراز، رانا انوار،راناالطاف حسین، ساجد محمود چشتی، عبدالقیوم راہی ، سعید نامدار، اسلم گھمن، افضل کیانی، رحمت اللہ قریشی، شیخ اختر، عبد الطارق نیازی،رانا طارق، راؤ عابد، راؤ شمشاد، نجم النساء، صفدر کالرو، ،یونس حسن، منیر انجم ، امتیاز طاہر و دیگر کاکہنا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب اساتذہ کے احتجاج کا نوٹس لیں اور تعلیمی نظام کو تباہی سے بچانے کے لئے پنجاب ٹیچرز یونین کی قیادت سے بات کریں۔

اب وعدوں سے کام نہیں چلے گا۔اساتذہ کا مزید استحصال برداشت نہیں کیاجائے گا۔ سرکاری سکولوں کی بندر بانٹ اور ٹھیکے پر دینے کا سسٹم بند کیا جائے اور اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے تو ہم تعلیمی بائیکاٹ ، تالا بندی ،قومی شاہراؤں پر دھرنا یا پھر تا تسلیم مطالبات پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنے دینے کا اعلان پر غور کیا جا سکتا ہے۔ یہ سب حکومتی بے حسی اور سرد مہری کی وجہ سے ہوگا۔