پاکستان علماء کونسل کی اپیل پربنگلہ دیش میں مذہبی وسیاسی قائدین اور کارکنوں کو دی جانیوالی پھانسیوں کیخلاف یوم احتجاج منایا گیا

بنگلہ دیش کی حکومت نے مظالم کی انتہا کردی ہے،تمام اسلامی ممالک بنگلہ دیش کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کریں ، حکومت پاکستان بنگلہ دیش میں مذہبی و سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں پر ہونے والے مظالم کیخلاف واضح موٴقف اپنائے‘مقررین

جمعہ 13 مئی 2016 22:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 مئی۔2016ء ) پاکستان علماء کونسل کی اپیل پربنگلہ دیش میں مذہبی وسیاسی قائدین اور کارکنوں کو دی جانیوالی پھانسیوں کیخلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔وفاق المساجد پاکستان سے متصل ملک بھر کی 74ہزار سے زائد مساجد میں جمعہ کے اجتماعات میں بھر پور احتجاج کیا گیا،بنگلہ دیش کی حکومت نے مظالم کی انتہا کردی ہے،تمام اسلامی ممالک بنگلہ دیش کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کریں ، حکومت پاکستان بنگلہ دیش میں مذہبی و سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں پر ہونے والے مظالم کیخلاف واضح موٴقف اپنائے، تمام اسلامی ممالک ترکی کی طرح بنگلہ دیش کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کریں، عالمی دنیا کو بنگلہ دیش کے مظالم پر خاموش نہیں رہنا چاہئے ۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر ملک بھر کی مساجد میں علماء ،خطباء اور آئمہ مساجد نے جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی ومذہبی جماعتوں کوبنگلہ دیش میں ہونے والے مظالم کیخلاف متفقہ لائحہ عمل بنانا چاہئے۔ بنگلہ دیش کی حکومت کی طرف سے کئے جانے والے مظالم پر حکومت پاکستان کو عالمی سطح پر آواز بلند کرنی چاہئے۔

بنگلہ دیش کی حکومت 1974ءء کے معاہدوں کی خلاف ورزی کررہی ہے ۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے جامع مسجد صدیق اکبر  لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے بروقت اقدامات اٹھائے ہوتے تو بنگلہ دیش میں مظالم کا سلسلہ بند ہوگیا ہوتا۔حکومت پاکستان کو ترکی کی طرح بنگلہ دیش کے سفیر کو پاکستان سے نکال دینا چاہئے۔

بنگلہ دیش میں سیاسی ومذہبی کارکنوں کو پھانسیاں دینا قابل مذمت ہے۔ پاکستانی حکومت بنگلہ دیش کی حکومت سے سیاسی و مذہبی قائدین اور کارکنوں کی پھانسیوں پر دوٹوک انداز میں بات کرے۔پاکستان علماء کونسل کے وائس چیئرمین مولانا ایوب صفدر (گوجرانوالہ)،مولانا عبد الحمید وٹو(قلعہ دیدار سنگھ)،مفتی وحید احمد سواتی(کوئٹہ)،مولانا اسعد زکریا (کراچی) ، مولانا عبد الکریم ندیم (خانپور)،مولانا اسد اللہ فاروق(لاہور)،حافظ محمد امجد(فیصل آباد)،مولانا عبدالحمید صابری(اسلام آباد)، مولانا شبیر احمد عثمانی (فیصل آباد)،مولانا نعمان حاشر (راولپنڈی)،علامہ انوار الحق مجاہد (ملتان)، مفتی عمر فاروق (خانیوال)،سید عبد الغفار شاہ حجازی (لودھراں)، مولانا محمد احمد مکی (مظفرگڑھ) ، مولانا سمیع اللہ ربانی (لیہ )، مولانا سعد اللہ شفیق (رحیم یار خاں)،مولانا شفیع قاسمی (ساہیوال)، مولانا ابوبکر حمزہ(چکوال)،مولانا فہیم الحسن (شیخوپورہ)، مولانا عمر عثمانی (گجرات)،مولانا شکیل الرحمن (اوکاڑہ)،مولانا رسال الدین آزاد (قصور)، میاں راشد منیر (سیالکوٹ)، مولانا اعظم فاروق نے فیصل آباد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کی حکومت نے اسلام پسند قوتوں اور جماعتوں کے گرد گھیرا تنگ کرکے اسلام دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔

مقررین نے کہا کہ بنگلہ دیش میں مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی دینے سے لوگوں کے دلوں میں اسلام اور پاکستان کے ساتھ محبت میں اضافہ ہوا ہے۔