مولانا مطیع الرحمن نظامی کی پھانسی پر خاموشی ، بے حسی کی انتہا ہے ، ترکی نے بنگلہ دیش سے سفیر واپس بلا لیا پاکستانی حکمران اتنا بھی نہیں کر سکے،محض اشک شوئی کیلئے اسمبلی میں پاس کر دہ قرارداد کی کوئی حیثیت نہیں ،بنگلہ دیش میں پھانسیوں کا مسئلہ او آئی سی اور سلامتی کونسل سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھانا چاہیے

امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کا جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے سربراہ کی پھانسی پرردعمل کااظہار

جمعہ 13 مئی 2016 20:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 مئی۔2016ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مولانا مطیع الرحمن نظامی کی پھانسی پر خاموشی اختیا رکرنا بے حسی کی انتہا ہے ، ترکی نے بنگلہ دیش سے سفیر واپس بلا لیا پاکستانی حکمران اتنا بھی نہیں کر سکے،محض اشک شوئی کیلئے اسمبلی میں پاس کر دہ قرارداد کی کوئی حیثیت نہیں۔

بنگلہ دیش میں پھانسیوں کا مسئلہ او آئی سی اور سلامتی کونسل سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھانا چاہیے۔ حکومت پاکستان کی خاموشی سے اسلام دشمن قوتوں کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں۔ وہ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے ہزاروں افراد کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔ جماعةالدعوة پاکستان کی اپیل پر لاہور سمیت پورے ملک میں علماء کرام اور دینی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے خطبات جمعہ میں بنگلہ دیش میں پھانسیوں کو موضوع بنایا گیا اور مولانا مطیع الرحمن نظامی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔

(جاری ہے)

نماز جنازہ کے اجتماعات میں تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اورحسینہ واجد حکومت کی طرف سے بھارت سرکار کی شہ پر دی جانے والی پھانسیوں کی سخت مذمت کی گئی۔ جماعةالدعوة پاکستان کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ بنگلہ دیش میں پھانسیوں کے حوالہ سے حکومتی سطح پرکوئی مضبوط آواز بلند نہیں کی گئی حالانکہ مسئلہ تو پاکستان کا ہے اور مطیع الرحمن نظامی جیسے بزرگوں کو پھانسیاں صرف اس لئے دی جارہی ہیں کہ انہوں نے1971ء میں واضح طور پر کہا تھا کہ وہ پاکستان میں انڈیا کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔

حسینہ واجداگر انڈیاسے دوستی کا دم بھرتی ہے اور اس کی خوشنودی کیلئے اسلام وپاکستان سے محبت رکھنے والوں کو پھانسیوں کی سزائیں دے رہی ہے تو پاکستانی حکمران بھی نریندر مودی سے دوستی کی خاطر اس ظلم کیخلاف احتجاج نہیں کر رہے اور دنیائے اسلام میں اس سلسلہ میں بھرپور آواز بلند نہیں کی گئی۔ یہ انتہائی تکلیف دہ صورتحال ہے۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتیں چاہتی ہیں کہ پاکستان میں بھی مشرقی پاکستان جیسے حالات پیدا کر دیے جائیں اور یہاں بھی بھارت کو کھل کھیلنے کا موقع ملے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان مضبوط بنیادوں پر کھڑا ہو تاکہ بنگلہ دیش میں دوبارہ مولانا مطیع الرحمن نظامی جیسے لیڈروں کو پھانسیاں نہ دی جاسکیں۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ انڈیا کے اندر اس وقت یہ صورتحال ہے کہ مسلمانوں پر بدترین مظالم ڈھائے جارہے ہیں جبکہ دوسری طرف سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس، مکہ مسجد اور مالیگاؤں بم دھماکوں جیسی دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہندو انتہاپسندوں کورہا کیا جارہا ہے۔

حکومت پاکستان اس سلسلہ میں بھی خاموشی کا رویہ اختیا رکئے ہوئے ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہی وہ وجوہات ہیں جن سے دشمن کے حوصلے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستانی حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ بیرونی قوتوں کو راضی کرنے کی بجائے اسلام و پاکستان کے تحفظ کا فریضہ انجام دیں۔جماعةالدعوة کے زیر اہتمام آئی ایٹ مرکز اسلام آباد میں مولانا مطیع الرحمن نظامی کی غائبانہ نماز جنازہ اد اکی گئی۔

بعد نماز جمعہ ادا کی گئی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پہلے عبدالقادرملاو دیگر رہنماؤں کو پھانسیاں دی گئیں اور اب جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مولانا مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ یہ انتہائی تکلیف دہ امر ہے‘ حکومت پاکستان کو اس مسئلہ پر ہر فورم پر آواز بلند کرنے کا فریضہ انجام دینا چاہیے۔

جماعةالدعوة فیصل آباد کی طرف سے بھی مختلف مقامات پر مولانا مطیع الرحمن نظامی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ نے امین پور فیصل آباد، مفتی عبدالرحمن عابد نے مرکز خیبر نشاط آباد اور انجینئر نوید قمر نے مقدس مسجد گلستان کالونی میں پھانسیوں کے مسئلہ پر خطبات جمعہ دیے اور غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی گئی۔

جماعةالدعوة کراچی کی طرف سے درجنوں مساجد میں مولانا مطیع الرحمن نظامی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ جماعةالدعوة کراچی کے مسئول ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے جامع مسجد دہلی کالونی، مولانا محمد یوسف کشمیری نے جامع مسجد خالد بن ولید جبکہ مولانا محمد یحییٰ بھٹی ، حافظ محمد امجد و دیگر مقامی علماء کرام نے مختلف مساجد میں بنگلہ دیش میں پھانسیوں کے مسئلہ پر خطبات جمعہ دیے اور جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔جماعةالدعوة کے زیر اہتما م گوجرانوالہ، سیالکوٹ، قصور، جہلم، گجرات، راولپنڈی، پشاور، کوئٹہ ،حیدر آباد، مظفر آباداور دیگر شہروں میں بھی مولانا مطیع الرحمن نظامی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔