پنجاب اسمبلی اجلاس جو ایک گھنٹہ دومنٹس تاخیرسے شروع ہوا

وقفہ سوالات کے بعد داپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے تحریک استحقاق پیش کی ،ایوان کی توجہ سروسز کے ایم ایس عمر فاروق بلوچ کے خلاف تادیبی کارروائی کی جانب مبذول کرائی گئی ، معاملہ کی انکوائری رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ

جمعہ 13 مئی 2016 18:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 مئی۔2016ء) پنجاب اسمبلی اجلاس جو جمعہ کے روز اپنے مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ دومنٹس تاخیرسے شروع ہوا ۔ دو روز کے وقفہ کے بعد پیر کی سہہ پہر 3بجے تیک ملتوی کردیاگیا ۔ اجلاس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال احمد نے کی ۔ اس اجلاس کا مقررہ وقت جمعہ نو بجے تھا لیکن ارکان اسمبلی سمیت صوبائی وزیر قانون اور اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی عدم موجودگی کی وجہ سے اجلاس بجکر تین منٹ پر شروع ہوا۔

تلاوت قرآن پاک وحمد ونعت کے بعد وقفہ سوالات کا آغا ز ہوا ۔ جس میں محکمہ داخلہ پنجاب سے متعلق سوالات کے جوابات کے بعداپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے اپنی ایک تحریک استحقاق میں ایوان کی توجہ سروسز کے ایم ایس عمر فاروق بلوچ کے خلاف ہونے والی تادیبی کارروائی پر کہا کہ ایم ایس نے بھرتیوں کے حوالے سے اوپر سے بھیجی گئی فہرست کو ماننے سے انکار کردیا تھا اس لئے حکومت نے انہیں ہٹانے کیلئے ایم ایس سروسزہسپتال پر جعلی مقدمات بنائے اورانہیں گھر بھیج دیا حالانکہ ایم ایس کو چار دن بعد ریٹائرڈ ہونا تھا ۔

(جاری ہے)

محمود الرشید نے مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کی انکوائری رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے ۔ جس پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے محمود الرشید کے اس پوائنٹ آف آرڈر کی وضاحت کرتے ہوئے ہسپتال میں بھرتیوں کا عمل این ٹی ایس مکمل کئے جانے کے بعد پنجاب پبلک کمیشن کے ذریعے مکمل کیا گیا ۔ اپوزیشن لیڈر ایسے کئی ایک فرد کی نشاندہی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کلاس فور کی حد تک ہے تو ا س کو موقعہ پر دیکھا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کلاس فور اس حوالے سے ہاوٴس اگر کمیٹی بنا نا چاہتا ہے تو تیار ہیں جس پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے ایوان کو بتا یا کہ ایوان میں پہلے سٹینڈنگ کمیٹی موجود ہے اور یہ معاملہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی 15روز کے اندر اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی۔ اجلاس میں حزب اختلا ف کہ ایک رکن کی جانب سے پشاور میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج کے بارے میں اٹھائے جانے والے نکتہ پر راناثناء اللہ نے کہا کہ اس الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ارباب وسیم کو برتری حاصل ہے۔

جس پر حزب اختلاف کے رکن نے کہا کہ رات بارہ بجے تک پاکستان پیپلز پارٹی کا امیدوار جیت رہا تھا لیکن اسی کاوٴنٹنگ میں نتائج تبدیل کئے گئے ۔ بعدازاں اسمبلی کارروائی کے تحت اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید حزب اختلاف کے رکن ڈاکٹر وسی اختر کی تحاریک التوائے کار پر صوبائی وزیرقانون نے کہا کہ فانن نامی خر م کی ساکھ بہتر نہیں اور نہ ہی اس کی پورٹ مقدمہ ہے اور پھر بھی اگر لیڈر آف دی اپوزیشن اس ایشو پر بحث کرنا چاہتے تو اس کیلئے کوئی بھی دن مختص کرلیا جائے جس پر اس مقصد کیلئے آئندہ بدھ کا دن متعین کیا گیا اور طے کیا گیا کہ اس ایشو پر ایجنڈے کے بعد بحث کی جائے گی۔

ایوان میں جب سرکاری کارروئی کا آغاز ہونے لگا تو اپوزیشن قانون رکن شنیلا روتھ نے کورم کی نشاندہی کردی ، گنتی کرواتئے جانے کے بعد سپیکر نے اجلاس پیر تک کیلئے ملتوی کردیا۔(قیوم زاہد)