سرگودھا،’سیف ڈرکنگ واٹر“ پراجیکٹ کے تحت اعلی سطحی ٹیم کی ٹیکنکل اسسمنٹ سروے رپورٹ افسران کی الماریوں کی زینت

شہری و دیہی علاقوں کی ڈیڑھ سو سے زائد واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی ایک چیلنج بن گئی

جمعہ 13 مئی 2016 18:16

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 مئی۔2016ء)”سیف ڈرکنگ واٹر“ پراجیکٹ کے تحت صوبائی حکومت کی ہدایت پر اعلی سطحی ٹیم کی ٹیکنکل اسسمنٹ سروے رپورٹ افسران کی الماریوں کی زینت جبکہ ریجن بھر میں شہری و دیہی علاقوں کی ڈیڑھ سو سے زائد واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی ایک چیلنج بن کررہ گئی ہے ،سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سرگودھا ،خوشاب،میانوالی اور بھکر میں صرف17فیصد آبادی کو صاف پانی میسر ہے جبکہ 83فیصد لوگ مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں، یونین کونسل سطح پر قائم بھکر کی 24میں سے 8،سرگودھا کی 144میں سے 73،خوشاب کی 147میں سے 42اور میانوالی کی 176میں سے 45واٹر سپلائی سکیمیں مکمل طور پر غیر فعال ہیں جبکہ جو سکیمیں فعال ہیں وہ بھی مالیاتی عدم استحکام کا شکار ہیں،جہاں برقی و میکانی پرزہ جات کی گمشدگی و چوری اور خرابی،پانی کے ترسیلاتی نظام میں توڑپھوڑ،بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی ،انتظامی آپریشنل اور مرمتی شعبوں میں سنگین نوعیت کی کرپشن کے علاوہ غیر محفوظ آبی ذخائر(تالاب)جیسے مسائل کی وجہ سے لوگ صاف پانی سے محروم ہیں،ذرائع کے مطابق ٹیکنکل اسسمنٹ کمیٹی کی رپورٹ وزیر اعلی پنجاب کو بھی ارسال کی جا چکی ہے بد قسمتی سے فنڈز کی عدم دستیابی کو جواز بنا کردو سال سے سیف ڈرکنگ واٹر پراجیکٹ کا آغاز بھی التواء کا شکار ہے ۔