قومی اسمبلی ، حکومتی ارکان نے پی کے 8میں مسلم لیگ(ن) کی کامیابی کو عوامی ریفرنڈم قراردیدیا

جمعہ 13 مئی 2016 16:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان نے خیبرپختونخوا کے حلقہ پی کے 8میں مسلم لیگ(ن) کی کامیابی اور پی ٹی آئی کی شکست کو عوامی ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام نے پانامہ لیکس پر اپوزیشن کے پراپیگنڈے اور عمران خان کے الزامات کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے، (ن) لیگ کے رکن اسمبلی کیپٹن(ر)صفدر نے کہا کہ اپوزیشن اقتصادی راہداری منصوبہ کو ناکام کرنے کی سازش کر رہی ہے اگر وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے سی پیک کو روکنے کی کوشش کی تو ان کے خلاف صوبائی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا راستہ اختیار کریں گے، عمران خان پنڈی کی قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیں میں مانسہرہ کی سیٹ چھوڑتا ہوں، پھر دونوں ضمنی الیکشن لڑ کر دیکھتے ہیں، عوام کس کے ساتھ ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان میاں عبدالمنان، طلال چوہدری، ناصر بوسال، افتخار شاہ، طاہرہ اورنگزیب، کیپٹن(ر) صفدر ، میاں منیر اظہر، مولانا امیر زمان، کرن حیدر، راجہ جاوید اخلاص اور فاٹا رکن جی جی جمال نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کیا اور اہم قومی و سیاسی ایشوز پر ایوان کی توجہ مبذول کرائی۔ مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی میں عبدالمنان نے کہا کہ پشاور میں صوبائی اسمبلی کے حلقے میں شکست دے کر عوام نے عمران خان کی سیاست مسترد کر دی ہے، نواز شریف اور (ن) لیگ کی تمام قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ (ن) لیگ فرسٹ آئی ہے، پی ٹی آئی نیچے سے فرسٹ آئی، جس پر عمران خان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، عوام عمران خان کی سیاست سے نفرت کرتے ہیں، جس کا اظہار پی کے 8 میں کیا ہے، نواز شریف تعمیر و ترقی کے تمام منصوبے مکمل کر کے 2018 میں بھی کامیاب ہوں گے اور عمران خان منہ چھپاتے پھریں گے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ ای او بی میں بڑی کرپشن ہوئی ہے، علیم خان کے خلاف2 ارب کی کرپشن کی ایف آئی آرز کا کیا بنا، اربوں لوٹنے والوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں، ان کا پوچھنے والا کیوں نہیں، عمران خان نے بنوں میں عوام سے بنوں میں پوچھا کہ نیا پاکستان بن گیا تو لوگوں نے نو نو کہا، کل عوام نے پشاور کے حلقے پی کے 8 میں عوام نے نو عمران نو کہہ دیا ہے، ایک پارٹی کے ارکان کی کوئی کارکردگی نہیں صرف کورم پوائنٹ آؤٹ کرتے ہیں، عوام نے بلوچستان اور کے پی کے الیکشن میں پانامہ لیکس سکینڈل کو مسترد کر دیا ہے، علیم خان نے بیواؤں کے روپے لوٹے ہیں۔

ناصر بوسال نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ای او بی آئی میں 42 ارب روپے کی کرپشن کی، اگر اس کا حساب نہ لیا گیا تو لوگ اسی طرح قومی خزانے کو لوٹتے رہیں گے، پانامہ پیپرز کا رونا رونے کی بجائے اپنی سالہ کرپشن کا حساب دیں، ہم اپنے احتساب کیلئے تیار ہیں، ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ افتخار شاہ نے کہا کہ 12مئی جو لوگ مشرف کے ساتھ کھڑے تھے ان کا بھی احتساب کیا جائے، جو مشرف کو وردی میں صدر بنوانے کے نعرے لگاتے تھے۔

رمیش کمار نے کہا کہ پی کے 8پشاور کی شکست سے پی ٹی آئی کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں، پانامہ کا شور مچانے والوں نے پہلے کہا کہ نواز شریف لندن سے واپس نہیں آئیں گے، وہ آ گئے تو کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن ہو، نواز شریف نے وہ کمیشن بنا دیا تو اپوزیشن کو پتہ چلا کہ وہ خود اس کمیشن کی زد میں آ جائیں گے، جس کے بعد اب راہ فرار اختایر کر رہے ہیں اور خود کو احتساب سے باہر رکھنے کیلئے خصوصی قانون بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

طاہرہ اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف نے تعمیر و ترقی کے جو کام کئے وہ نہ ماضی میں ہوئے نہ آئندہ کوئی اور کر سکے گا، جہانگیر ترین کے لندن میں مہنگے ترین علاقے میں کمرشل بلڈنگ اور کینیڈا میں 3 گھر ہیں وہ بتائیں کہ ان کیلئے پیسے کس طرح باہر لے گئے،(ن) لیگ آئندہ الیکشن بھی جیتے گی۔ کیپٹن(ر) محمد صفدر نے کہا کہ عمران خان میڈیا پر کہہ رہا ہے کہ کیپٹن صفدر نے اپنے اثاثے چھپائے، میرے خاندان کے اثاثے 1872ء میں ظاہر کر دیئے گئے میرے خاندان نے تاج برطانیہ کے خلاف 1857 کی جنگ آزادی میں حصہ لیا، ہمارے خاندان سے انگریز کے خلاف جنگ لڑی، عمران خان کے خاندان نے دشمن کے سامنے ہتھیار پھینکے، اگر نواز شریف پر ایک روپے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو میں سب سے پہلے استعفیٰ دوں گا، نوابزادہ صلاح الدین نا اہل ہے وہ میرے خلا ف کیا درخواست دے گا اس نے ہزاروں ایکڑ زمین تربیلا جھیل میں شو کر کے معاوضے لئے، پشاور میں عوام نئے پاکستان کے جھانسے سے نکل گئے ہیں اور پی کے 8میں پی ٹی آئی چوتھے نمبر پر آتی ہے، میڈیا پر کوئی قانون لاگو نہیں ہوتا جو معزز ارکان پارلیمنٹ کی تذلیل کرتا ہے، نجی ٹی وی کے مالک کی کرپشن کی تحقیقات کیوں نہیں کرائی جاتیں، ان اینکرز کی اپنی قابلیت کیا ہے، صرف میٹرک پاس ہیں، عمران خان پنڈی کی سیٹ چھوڑیں اور میں مانسہرہ کی سیٹ چھوڑتا ہوں، دونوں الیکشن لڑ کر دیکھ لیتے ہیں عوام کس کو سچا سمجھتے ہیں، عمران خان کی پارٹی سی پیک کے خلاف سازش کر رہی ہے، اگر پرویز خٹک کی حکومت سی پیک روکے گی تو اس کے خلاف عدم اعتماد کا جمہوری راستہ روکیں گے،2018 کا الیکشن بھی (ن)لیگ کا ہے۔

میاں منظر اظہر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے چوہوں پر سپیکر سمیت ہم سب میں سے کسی کا کوئی اختیار نہیں، امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کو اقتصادی راہداری منصوبہ ہضم نہیں ہو گا، اس کے مخالف چوہوں کی طرح آئیں گے، دھرنا بھی اقتصادی راہداری کے خلاف تھا، اب ٹیلنٹ اینڈ ہنٹ کے نام پر نئی سازش ہو گی۔ مولانا امیر زمان نے کہا کہ بنوں کے جلسے میں عمران خان کے فضل الرحمان پر الزامات کی مذمت کرتا ہوں، عمران خان یہودیوں کے ایجنٹ ہیں ،لندن میں ایک پاکستانی کے مقابلے میں ایک یہود کی حمایت کی، عمران خان نے بنی گالہ میں قوم سے خطاب کر کے بچوں والی حرکت کی، ڈی آئی خان کے 17مئی کے جلسے میں ثابت کر دیں گے کہ عوام عمران خان کے ساتھ نہیں بلکہ ہمارے ساتھ ہیں، عمران خان کو حق نہیں کہ ہمارے قائدین کی عزت اچھالیں، عمران خان کو ایسا سبق سکھائیں گے کہ وہ یاد رکھے گا، کے پی حکومت چوہے مارنے کے سوا کچھ نہیں کر رہی۔

کرن حیدر نے کہا کہ عمران خان، روز بیانات بدلتے ہیں، خود ہیجج بن گئے خود ہی فیصلے کرنے لگے۔ راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ پیپلز پاٹری کی حکوتم نے اپنے دور میں جو قرضے لئے وہ 60سال میں لئے گئے قرضوں سے زیادہ تھے، لیکن پورے ملک میں کوئی ایک منصوبہ نہیں بنا بلکہ ان کے دور میں صرف میگا کرپشن اسکینڈل بنے، اپوزیشن نواز شریف کے ترقیاتی منصوبوں سے خائف ہے اس لئے قبل از وقت انتخابات کیلئے بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن 2018 میں تمام منصوبے مکمل کر کے نواز شریف انتخابات کرائیں گے۔ جی جی جمال نے کہا کہ فاٹا ٹیچرز کیس اپ گریڈیشن کا مطالبہ تسلیم کرنے پر وزیراعظم وزیر سیفران اور گورنر پنجاب کا شکریہ ادا کرتے ہیں،22ہزار اساتذہ اس سے مستفید ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :