جنگلوں میں رہنے والے یا ڈرائنگ روموں میں بیٹھ کر اربوں کھربوں روپے قوم سے لوٹنے والے سب ڈاکو ہیں، انور سومرو

جمعرات 12 مئی 2016 23:02

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مئی۔2016ء) قومی عوامی تحریک کے مرکزی سیکریٹری جنرل انور سومرو نے کہا ہے کہ جنگلوں میں رہنے والے یا ڈرائنگ روموں میں بیٹھ کر اربوں کھربوں روپے قوم سے لوٹنے والے سب ڈاکو ہیں، نیب اور دیگر اداروں نے کسی بڑے معاشی دہشت گرد کے خلاف اب تک کاروائی نہیں کی، پانامہ لیکس کے بعد یہ ڈاکو باہم دست و گریبان ہیں، 300 کنال کے بنگلے میں رہنے اور ذاتی ہوائی جہازوں میں گھومنے والا عمران خان کیسے کوئی تبدیلی لا سکتا ہے، بلاول کو کشمیر میں یہ تقریر کرنی چاہئیے تھی کہ پہلے اس کے نانا ماں اور باپ نے کشمیریوں اور پاکستان کے عوام کو بیوقوف بنایا اب وہ انہیں الو بنانے کے لئے میدان میں آ گیا ہے، 12 مئی اور 22 مئی کی دہشت گردی میں ملوث مجرموں کو جب تک سرعام عبرتناک سزا نہیں دی جاتی نہ امن قائم ہو گااور نہ ہی قانون کی بالادستی قائم ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

وہ سندھ میوزیم میں سانحہ 12 مئی میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے قومی عوامی تحریک کے کارکن محمد نواز کنرانی کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام عوامی لائرز فورم نے کیا تھا، پروگرام سے عوامی لائرز فورم کے مرکزی صدر ابرار ابڑو، ڈاکٹر عزیز تالپور، زاہد ملاح ایڈوکیٹ، ڈاکٹر گلزار جمانی، زینت سموں، رمیش گپتانی، انور نوحانی، عبدالوہاب کنرانی، لیاقت میمن ایڈوکیٹ، کامران لاکھو، امجد پلیجو، سرور پلیجو، نوید جروار، جمال براہمانی، ساجد مہیسر ایڈوکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا۔

قومی عوامی تحریک کے سیکریٹری جنرل انور سومرو نے کہا کہ سندھ کے وکلاء دانشوروں اور باشعور عوام نے کبھی بھی آمریت کو قبول نہیں کیا جہاں پاکستان کے دیگر عوام نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور اعلیٰ عدلیہ کی بحالی کی تحریک میں کردار ادا کیا وہیں سندھ کے وکلاء اور عوام کا کردار ہر اول دستے کا رہا اور انہوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں جنہوں نے آمریت کے ایوانوں کو ہلا کر رکھ دیا اور ظالم حکمرانوں کو جھکنا پڑا، انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ وکلاء انصاف کی بالادستی کو قائم رکھنے کے لئے جدوجہد کو جاری رکھیں گے اور سندھی قوم کی تقدیر بدلنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، انہوں نے کہا کہ ایک ڈاکو وہ ہیں جو جنگلوں سے نکل کر لوٹ مار کرتے ہیں اور دوسرے ڈاکو وہ ہیں جو ڈرائنگ روموں میں بیٹھ کر بڑے بڑے غیرقانونی کاروبار چلاتے ہیں آف شور کمپنیاں بناتے ہیں اور قومی خزانے کے اربوں کھربوں روپے لوٹتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس سامنے آنے کے بعد معاشی دہشت گرد گروہ ایک دوسرے کے خلا ف برسرپیکار ہیں اور ایک دوسرے کے گریبان پکڑ رہے ہیں، تعلیم صحت سمیت بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے عوام سے کئے گئے وعدوں کو انہوں نے پس پشت ڈال دیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ تمام معاشی دہشت گرد عوام کے وسائل پر ڈاکہ ڈال کر ڈرامے بازیاں کرکے قوم کو غربت افلاس بیروزگاری کے دلدل میں دھکیلے ہوئے ہیں، انہوں نے بلاول زرداری کی کشمیر میں کی گئی تقریر کے حوالے سے کہا کہ وہ بڑے بڑے بلند بانگ دعوے کرنے کے ساتھ اپنے اباؤاجداد کے کارناموں کا ذکر کر رہے تھے اور حکمرانوں کو کرپٹ قرار دے کر ان کا استعفیٰ طلب کر رہے تھے لیکن پیپلزپارٹی نے سندھ کی گلیاں محلے قصبے شہر سب فروخت کر دیئے ہیں ان کو تباہ و برباد کر دیا ہے مگر پھر بھی ان میں کوئی شرم اور حیا نہیں، انہوں نے کہا کہ بلاول کو اپنی تقریر میں دراصل یہ کہنا چاہئیے تھا کہ پہلے ان کے نانا نے پھر ماں نے پھر باپ نے عوام کو بیوقوف بنایا اور اب وہ خود ان کو الو بنانے کے لئے میدان میں آ گیا ہے۔

انور سومرو نے کہا کہ عمران خان اپنے آپ کو دودھ کا دھلا ہوا اور ایماندار باور کرانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ 38 ایکڑ کے بنگلے میں رہتا ہے ذاتی ہوائی جہازوں میں اڑتا ہے تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سمیت اہم رہنماؤں کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف ہوا ہے عمران خان کی بہن اور دیگر رشتہ داروں کے دبئی میں اربوں روپے کے اثاثے ہیں ایسے میں عمران خان کیا تبدیلی لائے گا اور عوام کی تقدیر کس طرح بدلے گا، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے آمر پرویز مشرف کی سرپرستی میں 12 مئی کو کراچی میں چیف جسٹس کا استقبال روکنے کے لئے کھلی مسلح دہشت گردی کرائی تھی جس میں درجنوں بیگناہ کارکن شہید ہوئے تھے جن میں محمد نواز کنرانی بھی شامل تھے، اسی طرح 22 مئی کو دہشت گردوں نے قومی عوامی تحریک کی محبت سندھ ریلی پر حملہ کرکے غزالہ بتول سمیت 14 کارکنوں کو شہید کر دیا تھا دہشت گردی کے ان تمام بڑے واقعات میں ملوث دہشت گرد آج تک آزاد ہیں اور مظلوم خاندانوں کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال اور دیگر ان جرائم کا حصہ تھے آج وہ پوتر بننے کی کوشش کر رہے ہیں اور بدقسمتی سے پاکستان کا قومی میڈیا کہلانے والے اخبارات اور چینل پرائم ٹائم میں 90 فیصد وقت انہی دہشت گردوں معاشی دہشت گردوں اور ڈاکوؤں کو دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور کرپٹ حکمرانوں نے پاکستان کو اپنی گرفت میں جکڑ رکھا ہے نیب سمیت احتساب کے اداروں نے ڈاکٹر عاصم کے سواء کسی بڑے مگرمچھ پر اب تک ہاتھ نہیں ڈالا معاشی دہشت گرد اور یہ ادارے آپس میں گٹھ جوڑ کئے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ سندھی عوام غور کرے کہ سندھ میں قیادت اور سیاست کا خلا ہے وہ انہیں اپنی جدوجہد سے پورا کرنا ہے جب عوام کی خیرخواہ سیاسی قیادت آئے گی تب ہی پاکستان اور سندھ میں حقیقی تبدیلی آ سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :