پنجاب اسمبلی ‘ سپیکر نے سوال کا جواب نہ آنے پرٹرانسپورٹ کے پارلیمانی سیکرٹری اور محکمانہ سیکرٹری کوکل طلب کر لیا

میٹرو بس سروس میں بزرگوں اور خصوصی افراد کو مفت سفر کی سہولت فراہم نہیں کی جاسکتی تاہم شہر میں چلنے والے لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کی بسوں میں مفت سفر کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ‘میٹرو بس کا کرایہ صرف بیس روپے ہے جو کسی بھی اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن تک یکساں اور نہایت کم ہے ،اس سہولت کی وجہ سے مزید سہولت نہیں دی جاسکتی‘ حکومت کے اعلان کے مطابق لاہور ٹراسنپورٹ کمپنی کیبسوں میں بزرگوں اور خصوصی افراد کو مفت سفر کی سہولت موجود ہے‘ محکمہ ٹرانسپورٹ کے پارلیمانی سیکرٹری نواز چوہان کے وقفہ سوالات میں جوابات

جمعرات 12 مئی 2016 22:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مئی۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے پارلیمانی سیکرٹری اور محکمانہ سیکرٹری کو سپیکر نے سوال کا جواب نہ آنے پر کل (جمعہ ) طلب کر لیا‘ سپیکر رانا محمد اقبال خان نے ”شور “مچانے پر خاتون رکن اسمبلی ڈاکٹرفرزانہ نذیر کو بھی ایوان سے 5منٹ کیلئے باہر نکال دیا جبکہ پنجاب اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ میٹرو بس سروس میں بزرگوں اور خصوصی افراد کو مفت سفر کی سہولت فراہم نہیں کی جاسکتی تاہم شہر میں چلنے والے لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کیبسوں میں مفت سفر کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ‘میٹرو بس کا کرایہ صرف بیس روپے ہے جو کسی بھی اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن تک یکساں اور نہایت کم ہے ،اس سہولت کی وجہ سے مزید سہولت نہیں دی جاسکتی تاہم حکومت کے اعلان کے مطابق لاہور ٹراسنپورٹ کمپنی کیبسوں میں بزرگوں اور خصوصی افراد کو مفت سفر کی سہولت موجود ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں منعقدہوا اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وقفہ سوالات میں شامل 23دسمبر 2013کو لاہور ماس ٹرانزٹ ٹرین چلانے کا منصوبہ ختم کیے جانے کی وجوہات سے متعلق پوچھے گئے سوال کا اب تک جواب پیش نہ کیے جانے پر سپیکر نے سخت بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمانی اور محکمانہ سیکرٹری کو آج اپنے چیمبر میں طلب کر لیا ہے جبکہ اجلاس کے دوران کارروائی سے بے نیاز گپ شپ میں مصروف رہنے اور بار بار کی وارننگ کے باوجود کارروائی میں خلل ڈالنے سے منع نہ ہونے پر سپیکر نے حکومتی خاتون رکن ڈاکٹر فرزانہ نذیر کو پانچ منٹ کیلئے ایوان سے باہر نکال دیا تاہم سپیکر کے بعد جب ڈپٹی سپیکر ایوان میں آئے تو ایک حکومتی خاتون رکن کی نشاندہی پر ڈپٹی سپیکر کے بلانے پر ڈاکٹر فرزانہ نذیر نے ایوان میں واپس آگئی جبکہ پنجاب اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران محکمہ ٹرانسپورٹ کے پارلیمانی سیکرٹری نواز چوہان نے ایوان کو بتایا کہ میٹرو بس کا کرایہ صرف بیس روپے ہے جو کسی بھی اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن تک یکساں اور نہایت کم ہے ۔

ڈاکٹر وسیم اختر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں ٹیپ ریکارڈر اور وی سی آر وغیرہ پر کے استعمال پر قانون کے تحت پابندی ہے جس پر عملدرآمد کیلئے قانونی کارروائی کی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے جس کا شہریوں کو بھی اداراک ہونا چاہئے ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر نے پبلک ٹرانسپورٹ میں مختلف بیماریوں سے آگاہی اور شہریوں کی تربیت کے پروگرام دکھانے کی تجویز پیش کی جبکہ پیپلز پارٹی کی فائزہ ملک نے کہا کہ سفر کے دوران فلم دیکھنے سے سفر آسانی سے کٹ جاتا ہے اس لئے دورانِ سفر بچوں کی تفریح کے پروگرام دکھائے جائیں اس سے بچوں کے ساتھ سفر کرنیوالی خواتین کو سفری آسانی ہوگی ۔

سپیکر نے دونوں اپوزیشن ارکان اور پارلیمانی سیکرٹری پر مشتمل کمیٹی بنادی جو مختلف تجاویزپر غور کرے گی ۔پنجاب اسمبلی میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے سابق رکن اسمبلی رانا شمشاد خان اور انکے بیٹے اور ساتھی کے قتل کے حوالے سے توجہ دلاؤنوٹس کے جواب میں کہا کہ اس کیس میں 9ملزم گرفتار کرلئے گئے تھے لیکن مرکزی ملزم طارق پٹواری گرفتار نہیں ہوا تھا جسکاگوجرانوالہ پولیس نے جدید سائنسی انداز بڑی جانفشانی سے سراغ لگایا اور جب گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا گیا تواس نے فائرنگ کردی اور جوابی فائرنگ میں مارا گیا‘ ملزم طارق پٹواری نے ہمسائے ملک سے ٹریننگ لی تھی او ر اس کے طالبان سے بھی تعلقات تھے جنہیں استعمال کیا گیا یہی وجہ ہے کہ تہرے قتل کی اس واردات پر طالبان کی طرف سے ذمہ داری قبول کرنے کا بیان سامنے آیا جس کا اہتمام اسی ملزم طارق پٹواری نے کیا ۔

وزیر قانون نے کہا کہ اگر کسی نااہلی یا کمزوری کی وجہ سے پولیس پر تنقید کی جاتی ہے تو اس کی اچھی کارکردگی کی تعریف بھی کی جانا چاہئے اور گوجرانوالہ پولیس کو قابلِ تحسین کارکردگی پر انعام کی سفارش بھی کی جانا چاہئے اپوزیشن کی طرف سے پی ٹی آئی کے صدیق خان نے گوجرانوالہ پولیس کی تعریف کی جبکہ اسی پارٹی کی سعدیہ سہیل نے نے قصور میں کم سن بچیوں کے اغوا اور جنسی استحصال کا معاملہ اٹھایا اور اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے گوجرانوالہ پولیس کی طرف سے رانا شمشاد کے قاتلوں کی گرفتاری پر پولیس کی تعریف کی تاہم انہوں نے کہا کہ جس طرح اس کیس میں ملزم کیفرِ کردارتک پہنچے ہیں ‘ صوبے بھر میں عام آدمی کے ساتھ بھی پولیس کو رویہ اختیار کرنا چاہئے اس کیس میں ملزم اس لیے گرفتار ہوئے کہ قتل ہونے والا ہمارا ساتھی ایم پی اے تھا اور اس کی نشست پر اس کا بھائی ایم پی اے ہے ‘ ہم گوجرانوالہ پولیس کی کارکردگی تعریف تو کرتے ہیں لیکن مجموعی طور پر پولیس کی کارکردگی قابلِ تحسین نہیں ہے‘ سپیکر رانا محمد اقبال نے بھی گوجرانوالہ پولیس کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے اپنی اور ایوان کی طرف سے پولیس کو شاباش دی او مگر رانا شمشاد کے بھائی چودھری اختر علی اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کے بیان پرشدید نارضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تاہم اپوزیشن لیڈر نے وضاحت کی میں نے پولیس کی مجموعی کارکردگی کا ذکر کیا ہے کہ وہ قابلِ تحسین نہیں ہے لیکن اگر ان کے الفاظ سے کسی بھی ساتھی رکن کی دل آزاری ہوئی ہے تو وہ اس پر معذرت کرتے ہیں ۔

وزیر قا نون نے بھی اپوزیشن لیڈر کی بات کی تائید کی اور واضح کیا کہ انہوں نے کسی کے خلاف بات نہیں کی اجلاس کے دوران محکمہ صحت کے پارلیمانی سیکرٹری خواجہ عمران نذیر نے تسلیم کیا کہ صوبے کے ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی کمی ہے جسے پورا کیا جارہا ہے جبکہ ہسپتالوں میں مشینری اور آلات کی فراہمی پر بھی پوری توجہ د جارہی ہے اور آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے ایسا نظام وضع کیا جارہا ہے جس سے کسی بھی ہسپتال میں خراب ہونے والی مشینری کا ڈیٹا فوری طور پر ہیڈ کوارٹرز کو منتقل ہوجائے گا‘پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے گندم کی حکومتی سنٹروں پر خریداری کے حوالے سے وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف اور صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کی جانب سے کسانوں کو سہولتیں فراہم کرنے کے لئے خود ان سنٹروں پر جا کر شکایات کا جائزہ لینے کے عمل کو تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب اور صوبائی وزیر خوراک کی کوششیں اچھی ہیں لیکن اس کے باوجود بہت سے مقامات پر سسٹم میں خرابیاں بدستور موجود ہیں اور آڑھتی کسانوں کو لوٹنے میں مصروف ہیں - انہوں نے کہا کہ ان سنٹروں پر ایسے آڑھتی بھی گندم فروخت کرتے اور باردانہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں جن کی ڈیڑھ مرلہ بھی زمین نہیں ہے انہوں نے کہا کہ خود پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے اپنی گندم ساڑھے گیارہ سو روپے فی من فروخت کی ہے - ڈاکٹر وسیم اختر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سسٹم کو مزید شفاف بنایا جائے اور کسانوں کو آڑھتیوں اور محکمہ خوراک کی زیادیوں سے نجات دلائی جائے جبکہ تحر یک انصاف کی نبیلہ حاکم علی خان کی جانب سے کورام کی نشاندہی پر کورام پورا نہ ہونے پر سپیکر نے اجلاس کل (جمعہ ) صبح9بجے کیلئے ملتوی کر دیا۔