مرکزی جمعیت اہل حدیث کے زیر اہتمام دوروزہ عظمت حرمین شریفین اور قرآن وحدیث کانفرنس شروع

حکومت پاکستان، پاک فوج اور پاکستان کی عوام حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی دے گی،امریکہ نے دوبار افغانستان میں مداخلت کی اسے کسی نے اس کی دعوت نہیں دی، روس نے افغانستان میں فوجیں داخل کیں تو اسے کسی نے دعوت نہیں دی ، سعودی عرب کو تو یمن کے قانونی حکمران نے خود دعوت دی‘کانفرنس سے مقررین کا خطاب

جمعرات 12 مئی 2016 22:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مئی۔2016ء ) مرکزی جمعیت اہل حدیث کے زیر اہتمام جامعہ سلفیہ دعوۃ الحق میں دوروزہ عظمت حرمین شریفین اور قرآن وحدیث کانفرنس شروع ہو گئی، کانفرنس میں ملکی وغیرملکی جید علمااور شیوخ کے علاوہ سینکڑوں افراد شریک ہیں، کانفرنس کے پہلے روز جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب سے ہماراروحانی اورایمانی رشتہ ہے جس کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائیگا،حرمین کی پاسبانی ایمان کا تقاضا ہے۔

مزید کہا گیاکہ اگر امریکہ اور روس کو حق حاصل ہے کہ وہ عراق، شام، لیبیا، افغانستان کی حکومتوں کے بارے میں فیصلہ کریں اور یہ کہیں کہ ان ملکوں کے حالات سے امریکی سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، اگر بھارت یہ کہتا ہے کہ سری لنکا، مالدیپ، بنگلہ دیش، سکم، نیپال، بھوٹان کی حکومتوں کا اس نے فیصلہ کرنا ہے اور اگر پاکستان یہ اصرار کرے کہ افغانستان اس کے لئے اسٹریٹیجک ڈیپتھ ہے اور وہ کابل میں پاکستان دوست حکومت کے قیام کا خواہاں ہے تو سعودی عرب نے اگر یہ کہہ دیا کہ یمن کی بد امنی سے اس کی سلامتی کوخطرہ درپیش ہے تو ہم ا س سے یہ حق کیسے چھین سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکہ نے دوبار افغانستان میں مداخلت کی مگرا سے کسی نے اس کی دعوت نہیں دی، روس نے افغانستان میں فوجیں داخل کیں تو اسے کسی نے دعوت نہیں دی تھی، سعودی عرب کو تو یمن کے قانونی حکمران نے خود دعوت دی۔اس بنیاد پر اگر سعودی عرب نے کہا کہ یمن میں بد امنی کا مقصد در اصل آگے بڑھ کر اس کے قلب میں چھرا گھونپنے کی سازش ہے تو اس میں سعودی عرب کو ہم غلط کیسے کہہ سکتے ہیں۔

اعلامیہ میں شام میں روسی اور شام کی افواج کی بمباری بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ حکومت پاکستان، پاک فوج اور پاکستان کی عوام حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی دے گی۔مرکزی ناظم اعلی ڈاکٹر حافظ عبدالکریم ایم این اے نے کہا کہ پاکستان کے تمام بحرانوں کا حل صرف اسلامی نظام کے نفاذ میں مضمر ہے۔پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا مگر 69سال گزرنے کے باوجود اس میں اسلامی نظام نافذ نہ ہو سکا۔

اگر آج ملک میں اسلامی قوانین کا عملی نفاذ کر دیا جائے تو ملک سے دہشت گردی،بدامنی،بیروزگاری، مہنگائی،لوڈشیڈنگ اور دیگر بحرا ن ختم ہو سکتے ہیں۔ہم آج کے اجتماع میں عہد کرتے ہیں کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو کسی موقع پر تنہا نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ سب مسلمان ایک دوسرے کے بھائی اور دست و بازو ہیں۔ دشمن ہمارے درمیان نفرتیں پیدا کرکے ہمارے اتحاد اور یکجہتی کو توڑنا چاہتا ہے،ہمیں دشمن کی افواہوں پر کان نہیں دھرنے چاہئیں۔

دشمن کی ان چالوں سے ہوشیار رہتے ہوئے ہمیں باہمی محبت،اخوت اور بھائی چارے کو فروغ دیناچاہیے۔دنیا میں بسنے والے مسلمان ایک امت ہیں،ہمارا خدا،نبی،قرآن،ایمان عقیدہ اور جنت ایک ہے۔جب تک ہم متحد رہیں گے دشمن اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکے گا۔کانفرنس سے مدیر مکتب الدعوۃ سعد الدوسری نے کہا کہ سعو دی عرب کے حکمران اور عوام پاکستان کو حقیقی معنوں میں اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں اسی لئے جب بھی پاکستان پر کوئی مشکل وقت آیا ہے تو سعودی عر ب اس کے ساتھ کھڑا ہوا۔

اسلام کی نشاۃ ثانیہ کا خواب تعلیم کے بغیر پورا نہیں ہو سکتا۔ ترقی کی تمام شاہرائیں تعلیم سے وابستہ ہیں۔ نوجوانوں میں تعلیم کا شوق پیدا کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اور نوجوان ہی دراصل ہمارا مستقبل ہیں۔ ان کے بغیر خوبصورت خواب ادھورا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دینی مدارس کی تعلیمی واصلاحی خدمات قابل قدر ہیں۔ تعلیم کے فروغ میں دینی مدارس اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طلبہ محنت اور لگن کے ساتھ تعلیم حاصل کریں اور نئے چیلنچز کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کریں۔ اس وقت امت مسلمہ جن حالات سے دو چار ہے وہاں جذباتیت کی نہیں ہوش کی ضرورت ہیں۔ صحیح فیصلے ہی اچھے نتائج دے سکتے ہیں۔ دشمنوں کی چالاکیوں اور چالوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اور انہیں ناکام بنانے کے لیے بہترین منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔

۔کانفرنس سے صوبائی امیر ورکن اسلامی نظریاتی کونسل مولانا علی محمد ابوتراب نے کہا کہ حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے پاکستان کا بچہ بچہ کٹ مرے گا۔ عظمت حرمین کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔مرکزی نائب ناظم اعلی علامہ محمد شفیق خاں پسروری نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب یک جان دوقالب ہیں۔اسلام دشمن قوتیں سعوودی عرب اور پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم حرمین کی طرف اٹھنے والی ہر میلی آنکھ نکا ل دیں گے۔مرکزی نائب امیر مولانا عبدالرشید حجازی نے کہا کہ ہم شاہ سلمان کی قیادت میں عالم اسلام کے تحفظ واستحکام کے لیے ہر قسم کی قربانی دیں گے۔ مشرق وسطی میں خصوصا شام میں ہونے والے مظالم پر دنیا کی خاموشی قابل مذمت ہے۔ شام میں ظلم کی انتہا ہو گئی ہے۔ مولانا منظور احمد نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنایا گیا تھا اس کی بقا بھی اسلامی نظام کے نفاذ میں مضمر ہے۔

کانفرنس سے مولانا سید عتیق الرحمن شاہ، قاری نویدالحسن لکھوی، مولانا عبدالغنی ضامرانی، مولانا محمد ابوسعید،مولانا محب اﷲ، قاری عبداﷲ ملتان سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔کانفرنس میں بلوچستان میں قیام امن کے لیے قرارداد پیش کی گئی اور کہا کہ خطے میں بھارت کی مداخلت امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ایک دوسری قرارداد میں مسجد جامع امام بخاری کی شہادت کی پرزور مذمت کی گئی اور ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔کانفرنس میں سیکورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔