اسلام آباد، ناظم الدین روڈ اور 7th ایونیو پر پل شہریوں کے لئے وبال جان بن گیا

30 دن میں 30 حادثات ہو چکے ،ٹریفک پولیس سی ڈی اے عملہ خاموش تماشائی کوئی بھی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں

جمعرات 12 مئی 2016 22:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 مئی۔2016ء) اسلام آباد کے بلیو ایریا میں ناظم الدین روڈ اور 7th ایونیو پر بنا پل شہریوں کے لئے وبال جان بن گیا ۔ 30 دن میں 30 حادثات ہو چکے ۔ ٹریفک پولیس سی ڈی اے عملہ خاموش تماشائی بن گئے کوئی بھی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں ۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز کلثوم پلازہ بلیوایریا کے قریب 7th ایونیو پر بنے پل پر 2 کاروں کے درمیان تصادم سے گاڑیاں تباہ ہو گئیں واضح رہے کہ کلثوم پلازہ کے قریب اس پل پر گزشتہ 30 دنوں میں 30 حادثات ہو چکے ہیں جن میں متعدد شہری زخمی اور گاڑیاں تباہ ہوئیں اس پل پر حادثات کی وجہ یہ ہے کہ ناظم دین روڈ سے لقمان حکیم روڈ اور جناح ایونیو پر پمز ہسپتال کی جانب جانے والے ٹریفک ، 7th ایونیو سے جناح ایونیو ، لقمان حکیم روڈ اور ناظم الدین روڈ پر آنے اور جانے والی ٹریفک اس مقام سے ہو کر گزرتی ہے کیونکہ میٹرو سٹیشن اور میٹرو روڈ بننے کے بعد جناح ایونیو سے گاڑیاں کے یوٹرن لینے کے لئے صرف یہی مقام ہے اس طرح لقمان حکیم روڈ سے نطام الدین روڈ پر آنے اور جانے والی ٹریفک بھی اسی مقام سے گزرتی ہے اور اس چوک پر اشارہ خراب اور ون وے کی اکثر خلاف ورزی حادثات کا باعث بنتی ہے اس مقام پر حادثات کے حوالے سے ٹریفک پولیس اہلکاروں نے کہا کہ حادثات لوگوں کی غفلت اور لاپرواہی سے ہوتے ہیں ٹریفک کے اشاروں کی خرابی حادثات کا باعث نہیں دوسری طرف سی ڈی اہلکار بھی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں تاہم حادثہ کا وقت روڈ پر لگے جنگلہ اور کھمبے کو نقصان پہنچے تو غلطی کرنے والے ڈرائیور سے نقصان کی رقم پوری کرنے کے لئے موقع پر ضرور پہنچ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ ایک ماہ کے دوران ایک ہی جگہ پر ہونیوالے 30 حادثوں کی وجہ سے گاڑیوں کا لاکھوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے او کئی شہری بازوؤں اور ٹانگوں کے فریکچر کا شکار بھی ہوچکے ہیں اس حوالے سے جب متعلقہ تھانہ کوہسار سے رابطہ کیا گیا تو ڈیوٹی پر موجود اہلکار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس جگہ پر آئے روز حادثہ ہوتا ہے اور ٹریفک پولیس یا سی ڈی اے اس کا مستقل حل تلاش کرنے کو تیار نہیں لوگوں کا مسلسل جانی اور مالی نقصان ہورہا ہے ان حادثوں کی بنیادی وجہ موثر ٹریفک پالیسی کا نہ ہونا ہے کیونکہ پل کے نیچے سے اوپر آنیوالی گاڑی کے ڈرائیور کو کوئی علم نہیں ہوتا کہ مین روڈ پر آنیوالی گاڑی کس سائیڈ سے آرہی ہے ٹریفک پولیس کی طرف سے کسی بھی قسم کا وارننگ بورڈ بھی نہیں لگایا گیا ہے