حکمران جماعت نے اپوزیشن کیلیے7نکاتی سوالنامہ جاری کردیا ہے

مسلم لیگ نواز کی اپوزیشن کو بند گلی میں داخل کرنے کی کوشش،وزیراعظم نوازشریف کا نام پاناما پیپرزمیں ہے؟،اپوزیشن دوبارہ سوالنامے کے ذریعے پارلیمنٹ اوراب نیب کے مطالبے پر کیوں آئی،آف شورکمپنیوں کےمالک جہانگیرترین،پرویزالہٰی سےپارلیمنٹ میں جواب کیوں نہیں لیاجاتا،اپوزیشن نےتحقیقات کیلیے 1985 کی تاریخ کیوں دی؟۔حکمران جماعت کے اپوزیشن سے سوال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 12 مئی 2016 19:44

حکمران جماعت نے اپوزیشن کیلیے7نکاتی سوالنامہ جاری کردیا ہے

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12مئی۔2016ء) : مسلم لیگ ن نے اپوزیشن کیلیے7نکاتی سوالنامہ جاری کردیا ہے،جن کے ذریعے حکمران جماعت نے اپوزیشن کو بند گلی میں داخل کرنے کی کوشش کی ہے۔حکمران جماعت کے پہلے سوال کے مطابق کیا وزیراعظم نوازشریف کا نام پاناما پیپرز میں ہے؟۔ دوسرے سوال پوچھا گیا ہے کہ اپوزیشن معاف کرائے گئے قرضوں کی تحقیقات سے پیچھے کیوں ہٹی؟۔

اپوزیشن دولت باہر منتقل کرنے کی تحقیقات سے پیچھے کیوں ہٹی۔ تیسرے سوال کے مطابق اپوزیشن فارنزک آڈٹ، پارلیمانی کمیٹی سے کیوں پھری۔اسی طرح اپوزیشن شعیب سڈل،جوڈیشل کمیشن کےذریعےتحقیقات کےبیان سےکیوں پلٹی۔ تیسرے سوال میں پوچھا گیا کہ بتایا جائے اپوزیشن دوبارہ سوالنامے کے ذریعے پارلیمنٹ اور اب نیب کے مطالبے پر کیوں آئی۔

(جاری ہے)

چوتھا سوال کیا گیا کہ اپوزیشن نےتحقیقات کیلیے 1985 کی تاریخ کیوں دی؟۔

نوازشریف 1985 میں وزیراعظم ہی نہیں بنے تھے۔ مسلم لیگ(ن)نے پانچواں سوال پوچھا کہ آف شورکمپنیوں کےمالک جہانگیرترین،پرویزالہٰی سےپارلیمنٹ میں جواب کیوں نہیں لیاجاتا۔ کیا اپوزیشن ابھی تک سپریم کورٹ کی غیرجانبداری پر یقین رکھتی ہے۔جبکہ چھٹا سوال یہ ہے کہ نیب کواب تحقیقات کیلیے کیوں تجویزکیاگیا،حکمران جماعت نے اپوزیشن سے ساتواں سوال کیا کہ پہلےنیب کومک مکا کہہ کرمسترد کیاگیا۔