سچ کی گواہی آسمانوں سے اتر تی ہے، اﷲ تعالیٰ نے ہمیں پہلے بھی رسوا ہونے نہیں دیا تھا، آئندہ بھی نہیں ہونے دیگا، رؤف صدیقی

جمعرات 12 مئی 2016 19:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مئی۔2016ء)انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں سابق صوبائی وزیرِ داخلہ و صنعت و تجارت رؤف صدیقی کے مقدمے کی سماعت 16 مئی تک ملتوی کر دی ہے۔ اس موقع پر رؤف صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خلاف جھوٹے، بے بنیاد، لغو اور مضحکہ خیز مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔ ہم جب جب عدالتوں میں پیش ہوئے ہم نے یہ محسوس کیا ہے کہ ان مقدمات کا مذاق ہی اڑایا جا رہا ہے۔

جب تک یہ مقدمات چلتے رہیں گے، ان مقدمات کا مذاق ہی بنتا رہے گا۔ ہم کو تماشا بنانے والے خود تماشا بن جائیں گے، انشأاﷲ۔ ہماری بنیاد سچائی پر قائم ہے۔ پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کیلئے ہم عدلیہ اور قانون کو مسیحا کا درجہ دیتے ہیں۔ عدالتوں سے سستا اور فوری انصاف فراہم ہوتا رہے گا تو نہ دہشتگردی ہوگی، نہ کرپشن ہوگی ، نہ لوٹ مار ہوگی اور نہ ہی کوئی مجرم پیدا ہوگا۔

(جاری ہے)

عدالتوں سے انصاف ہوتے رہنا بہت ضروری ہے اور ہم اسی اطمینان کے باعث عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔ہم پاکستان کی عوام پر یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ سچ گواہی آسمانوں سے اتر تی ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے ہمیں پہلے بھی رسوا ہونے نہیں دیا تھا، آئندہ بھی اﷲ تعالیٰ ہمیں رسوا نہیں ہونے دے گا۔ ہماری بھر پور کوشش یہ ہے کہ ایک ایک پاکستانی کے دل و دماغ میں قانون کی عملداری بٹھا دیں۔

جیسے جیسے ہمیں انصاف مل رہا ہے ویسے ویسے عوام الناس میں عدالت کا احترام بڑھ رہا ہے۔ پاکستان کی عوام کو جب یہ یقین کامل ہو جائے گا کہ ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے تو لوگ جرگے اور پنچایت جیسے ظالمانہ، فرسودہ اور جاہلانہ نظام کو بھول جائیں گے۔ پاکستان میں جرگے اور پنچایتی نظام انگریزوں کے سفاکانہ طرزِ حکمرانی کی عکاس ہے۔ عدالتوں سے مسلسل اور فوری انصاف کی فراہمی سے جرگے اور پنچایت جیسے ظلمانہ نظام سے چھٹکارامل سکتا ہے۔ پاکستان کی خوشحالی، استحکام، سلامتی اور بقا عدلیہ پر منحصر ہے۔ رؤف صدیقی نے کہا کہ ہم یہ مقدمات سپریم کورٹ تک لے جائینگے۔