پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت 11 واں معاشی جائزہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا

11ویں معاشی جائزہ میں پاکستان کی معیشت کے اقتصادی اشاریے مثبت قرار پائے ہیں، پاکستان مالیاتی خسارے میں کمی لانے میں بھی کامیاب رہا ہے، آئندہ مالی سال 2016-17ء کیلئے شرح نمو کا ہدف 6 فیصد رکھا جائے گا وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈارکی میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت

جمعرات 12 مئی 2016 18:18

اسلام آباد ۔ 12 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 مئی۔2016ء) پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت 11 واں معاشی جائزہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا۔ توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت پاکستان کو 510 ملین ڈالر کے اجراء کے سلسلہ میں آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات دبئی میں ہوئے۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ مذاکرات کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 11ویں معاشی جائزہ میں پاکستان کی معیشت کے اقتصادی اشاریے مثبت قرار پائے ہیں۔ پاکستان مالیاتی خسارے میں کمی لانے میں بھی کامیاب رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال 2016-17ء کیلئے شرح نمو کا ہدف 6 فیصد رکھا جائے گا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک میں کپاس کی کم پیداوار سے ممکن ہے کہ گروتھ کا ہدف کسی حد تک متاثر ہو لیکن امید ہے کہ 5 فیصد شرح نمو کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے 2015ء میں نمو کی 4.2 فیصد شرح حاصل کی جو گذشتہ سات سالوں میں بلند ترین شرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیکورٹی اور توانائی کے چیلنجز پر قابو پانے سے قومی معیشت سات فیصد تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے اس لئے حکومت ملکی معیشت کو مزید مستحکم کرنے کیلئے حالات کو بہتر بنانے کیلئے کام کر رہی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ گذشتہ تین سالوں کے دوران ریونیو وصولی 50 فیصد بڑھی ہے جبکہ رواں مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران محصولات وصولی میں 19 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی سہولت اور سٹاک ایکسچینج کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ملک کے تین بڑی سٹاک ایکسچینجوں کو ضم کرکے پاکستان سٹاک ایکسچینج قائم کی گئی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :