Live Updates

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے نے ہمارے دشمنوں کی نیندیں حرام کی ہوئی ہیں‘ حکومت اور پاک فوج نے کامیاب حکمت عملی کے تحت ملک کے اندردہشتگردی پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے،عمران خان کا وزیراعظم بننے کا خواب کبھی پورا ہونے والا نہیں ،سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم

جمعرات 12 مئی 2016 14:51

اسلام آباد ۔ 12 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 مئی۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی امور دفاعی پیدوار ‘دفاعی تجزیہ نگار ‘مسلم لیگ ن کے سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ عوام جانتے ہیں کہ مسئلہ اب کرپشن کا یا اخلاقیات کا نہیں ‘مسئلہ صرف اور صرف سیاسی برتری کے حصول کا ہے ‘موجودہ حکومت کی شاندار پالیسیوں کی بدولت 3سالوں کے دوران ملک میں ہونے والے 43چھاؤنیوں کے بلدیاتی انتخاب اور27 ضمنی انتخابات حکمران جماعت جیتی ہے ‘وزیراعظم بننے کا خواب دیکھنے والے عمران خان بیدار ہوجائیں ‘انکا یہ خواب کبھی پورا ہونے والا نہیں ہے ‘متحدہ اپوزیشن میں شامل سیاستدانوں کا ماضی پوری قوم کے سامنے ہے ‘کل جن کو تنقید کا نشانہ بنانا عمران کا مشغلہ تھا آج انہی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ہر حد تک جانے کے لیے تیار ہوچکے ہیں‘ حقیقی سیاسی قائدین غربت ‘افلاس ‘ جہالت اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے ملکر بیٹھیں ‘حکومتی کاموں میں رخنہ ڈالنے سے یہ معاملات حل نہیں ہوسکتے ‘موجودہ عسکری قیادت ایسے ہاتھوں میں ہے جن کو درپیش چیلنجز کا ادراک ہے ۔

(جاری ہے)

قومی خبر رساں ادارے "اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 مئی۔2016ء " کو خصوصی انٹر ویو میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ ایک غیر جانبدار عبوری حکومت کے تحت کرائے گئے 2013کے عام انتخابات کے نتائج ‘ بلدیاتی الیکشن اور ملک بھر کی چھاؤنیوں کے حالیہ انتخابات میں عوامی رجحان اور پچھلے تین سالوں کے دوران ملک بھر میں ہونے والے 33ضمنی انتخابات میں سے 27 میں حکمران جماعت کی کامیابی سے یہ بات صاف ظاہر ہے کہ عوام اگلے کم از کم اگلے 7سے 8 سال ملکی مفاد میں حکومتی پالیسیوں کا تسلسل دیکھنا چاہتے ہیں اور اس عوامی رجحان کے پیچھے بحثیت قوم جاری سیاسی بلوغت ہے ‘وہ قوم جو اپنی آنکھوں سے حکومت کے سیاسی مخالفین کی انکے زیر حکمرانی صوبوں میں غیر معیاری کارکردگی اور غیر قانونی ہتھکنڈوں کے ذریعے وزارت عظمی کی کرسی پر قبضے کے لیے بے چینی کو پہچان چکی ہے ‘عوام یہ بھی دیکھ رہے ہے کہ ملک میں 35 ارب ڈالر کے توانائی کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور 2018 تک قوم کو بجلی کی کمی سے چھٹکارہ مل جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے نے ہمارے دشمنوں کی نیندیں حرام کی ہوئی ہیں‘ حکومت اور پاک فوج نے کامیاب حکمت عملی کے تحت ملک کے اندر دہشتگردی پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ بھی شعور ہے کہ موجودہ جموری نظام کی بساط لپیٹنے کے بعد ہمارے نام نہاد سٹیٹ کرافٹ کی باریکیوں سے ناآشنا سیاسی قائدین کے ہاتھ کچھ نہیں لگے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں آمروں کے ادوار عوام کو ابھی تک تازہ زخموں کی طرح یاد ہیں ‘جس میں کٹھ پتلی وزراء اعظم اور وزراء اعلی کی حالتوں پر عوام کو بھی رحم آتا تھا ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی کرسی پربیٹھنے کا عمران خان کا خواب انکی زندگی میں شرمندہ تعبیر ہوتا نظر نہیں آرہا اس لیے اب وہ زرداری کی حمایت حاصل کررہے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بے نظیر بھٹو کے سیاسی افق سے ہٹ جانے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی راکھ کے ڈھیر میں بدل چکی ہے ‘اس میں شعلہ ہے اور نہ ہی چنگاری ہے ‘پپیلز پارٹی اب پورے ملک میں تو کیا سندھ میں بھی سمٹ کر ایسے دیہاتوں تک محدود ہوگئی ہے جہاں وڈیروں کا راج ہے ‘یہی وہ پریشانی ہے جس نے پیپلز پارٹی کی پنجاب کی قیادت کو پریشان کیا ہوا ہے ‘جو صرف اور صرف مسلم لیگ ن کو کمزور کر کے اپنی جگہ بنانے کی متمنی ہے ‘اس لیے عوام جانتے ہیں کہ مسئلہ اب کرپشن کا یا اخلاقیات کا نہیں ‘مسئلہ صرف اور صرف سیاسی برتری کے حصول کا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن میں ایک پارٹی مالیاتی کرپشن میں اپنا ثانی نہیں رکھتی ‘دوسری کی قیادت نے اخلاقی کرپشن کے ماضی میں وہ ریکارڈ بنائے جس کی پاکستان کی سیاسی تاریخ میں مثال نہیں ‘لیکن اس تلخ حقیقت کا ذکر تک نہیں کیا جاتا ۔انہوں نے کہا کہ ان حالات میں مسلم لیگ ن کی قیادت کو بھی بہت سارے اسباق سیکھنے ہیں ‘2013کے انتخابات میں کامیابی کے بعد میاں محمد نواز شریف نے ملکی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے بلوچستان ‘آزاد کشمیر میں حکومتوں کے علاوہ سندھ میں گورنر تک نہیں لگایا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صوبوں کی جائزہ خودمختاری تو سر آنکھوں پر لیکن یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ صوبائی حکومتیں صوبوں کو اور فیڈریشن کی نمائندہ ہے ‘بین الاقوامی سطح پر اگر پاکستان سسٹین ایبل ڈویلمپمنٹ گولز میں پیچھے رہتا ہے تو وہ بین الاقوامی برادری کو یہ نہیں بتا سکتا کہ صوبوں کے علمی ‘ صحت ‘زراعت اور ماحولیات جسیے اہم معاملات میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں ‘آج پاکستان کے سب سے بڑی دشمن غربت ‘افلاس ‘ جہالت اور بے روز گاری ہے ‘ہمارے سیاسی بھائی اس پر سر جوڑ کر بیٹھیں ‘حکومتی کاموں میں رخنہ ڈالنے سے یہ معاملات حل نہیں ہوسکتے ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات