اسلام آباد ہائی کورٹ نے یوسف رضا گیلانی کی پانچ ٹڈاپ مقدمات میں 23 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی ، ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم

بدھ 11 مئی 2016 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مئی۔2016ء ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی پانچ ٹڈاپ مقدمات میں 23 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا دیدیا،عدالت عالیہ نے سابق وزیرا عظم کو پانچوں مقدمات میں ایک ، ایک لاکھ روپے مالیت کے مچلکے داخل کرانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نور الحق این قریشی نے سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ سید یوسف رضا گیلانی اپنے وکلاء فاروق ایچ نائیک ، ملک جاوید اقبال کے ہمراہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ اس موقع پر سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ ، عمران اشرف ، زمرد خان ، شہزادہ کوثر گیلانی سمیت پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر طارق محمود جہانگیری بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سماعت شروع ہوئی تو فاروق ایچ نائیک نے فاضل عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور ان کے سابق سیکرٹری محمد زبیر کے نام ایف آئی اے نے ٹڈاپ کے آٹھ نئے مقدمات کے چالان میں شامل کر دئیے ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کو پانچ اور محمد زبیر کو تین مقدمات میں شامل کیا گیا ہے۔ سابق وزیر اعظم پہلے ہی ٹڈاپ کے 21 مقدمات میں ٹرائل کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر چکے ہیں اور اب بھی نئے مقدمات کا سامنا کرنے کے لئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنا چاہتے ہیں لیکن گرفتاری کے خدشہ کے پیش نظر ان کی حفاظتی ضمانت درکار ہے۔

جسٹس نور الحق این قریشی نے استفسار کیا کہ کیا نئے مقدمات کی نوعیت بھی پرانے مقدمات جیسی ہی ہے جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ نئے مقدمات میں بھی پرانے مقدمات کی طرح سید یوسف رضا گیلانی پر سیکرٹری کے ذریعے پچاس لاکھ روپے وصولی کا الزام ہے۔ انہوں نے فاضل عدالت سے استدعا کی کہ سید یوسف رضا گیلانی اور محمد زبیر کی حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔

اس پر فاضل عدالت نے فی کیس ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں پر سید یوسف رضا گیلانی اور محمد زبیر کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔ بعد ازاں کمرہ عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور تمام مقدمات میں پیش ہونے کے لئے تیار ہیں ، بیٹے سے ملنے کے لئے بے تاب ہوں مگر عدالت میں پیش ہونا بھی ضروری تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کے لئے حفاظتی ضمانت منظور کر لی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے میرے بیٹے کی بازیابی سے متعلق اطلاع سب سے پہلے افغان سفیر نے دی ، میں نے ان سے پوچھا کہ آپ نے حکومت پاکستان کو نہیں بتایا تو انہوں نے جواب دیا کہ حکومت کو بھی بتا دیا ہے ، ان کے بعد مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ٹیلی فون پر بیٹے کی بازیابی سے متعلق آگاہ کیا۔ قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے پر کارکنوں نے سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو بیٹے کی بازیابی پر مبارکباد پیش کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر طارق محمود جہانگیری نے سابق وزیر اعظم کا استقبال کیا اور بار روم میں انہیں پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا۔