پنجاب اسمبلی ‘ مطیع الرحمن کو دی جانے والی پھانسی کے خلاف حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ قرار داد متفقہ طور پر منظور

وقفہ سوالات میں صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاویدکا اظہار خیال بھارت سے آلو اور پیاز سمیت دیگر سبزیاں درآمد کرنے کے متعلق لا علم نکلے ،سپیکر کا اظہار ناراضگی متعلقہ ایشو کو پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے زراعت کے سپر دکر دیا،2ماہ میں رپورٹ بھی ایوان میں پیش کرنے کا حکم دیدیا،صوبائی وزیر بہبود آباد ی حمیدہ وحید الدین کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے بہبود آباد ی کے متعلق سوالات آئندہ کیلئے ملتوی‘ سپیکر نے بغیر اجازت بولنے پر ڈاکٹر فرزانہ نذیر کو ڈانٹ پلا دی

بدھ 11 مئی 2016 22:24

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مئی۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے امیر مطیع الرحمن کو دی جانے والی پھانسی کے خلاف حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ قرار داد ،متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ،آرڈیننس ایگری کلچر فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی پنجاب کا آرڈیننس بھی حکومت نے پیش کر دیا‘پنجاب اسمبلی میں ایگریکلچر فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کا آرڈیننس پیشآرڈیننس کے مطابق زرعی ادویات ، کھاد اور خوراک سے متعلقہ اشیا و خورونوش کے ٹیسٹ کے لئے فرانزاک لیباٹریاں قائم کی جائیں گیفوڈ اتھارٹی کے ملازم کی جانب سے غلط رپورٹ دینے والے کے خلاف کاروائی کی جائے گیغلط فرانزاک رپورٹ دینے یا ردوبدل کرنے پر ایک ماہ سے تین سال تک سزا جبکہ 20 ہزار سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جاسکے گا‘وقفہ سوالات میں صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید بھارت سے آلو اور پیاز سمیت دیگر سبزیاں درآمد کرنے کے متعلق لا علم نکلے ،سپیکر کا اظہار ناراضگی،متعلقہ ایشو کو پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے زراعت کے سپر دکر دیا،2ماہ میں رپورٹ بھی ایوان میں پیش کرنے کا حکم دیدیا،صوبائی وزیر بہبود آباد ی حمیدہ وحید الدین کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے بہبود آباد ی کے متعلق سوالات آئندہ کیلئے ملتوی جبکہ سپیکر نے بغیر اجازت بولنے پر ڈاکٹر فرزانہ نذیر کو ڈانٹ پلا دی۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوا،اجلاس میں محکمہ زراعت اور انسانی وسائل کے متعلق سوالات کے جوابات کے علاوہ جماعت اسلامی کے امیر بنگلہ دیش کی پھانسی کے خلاف قرارداد بھی متفقہ طو ر پر منظور کی گئی ۔ ڈاکٹر سید وسیم اختر کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کا آخری مرحلہ مکمل ہونے کے بعد صوبہ بھر میں مارکیٹ کمیٹیوں کے چیئرمین کا انتخابات مکمل ہو جائے گا اور جب تک مارکیٹ کمیٹیوں کے چیئرمین نہیں ہوتے اس وقت تک حکومت کے پاس یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ چیئرمینوں کی جگہ ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کرے اور انہی ایڈمنسٹریٹر کی جگہ آج کل مارکیٹ کمیٹیوں کے معاملات چلائے جا رہے ہیں جیسے ہی منتخب ضلعی حکومتیں کام شروع کریں گی تو قواعد کے مطابق کسانوں کے نمائندوں میں سے کمیٹیوں کے چیئرمینوں کا انتخاب عمل میں آئے گا۔

فائزہ ملک کے ضمنی سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہاکہ بھارت سے میری معلومات کے مطابق صرف ایک سال آلو اور پیاز درآمد کئے گئے ہیں اس کے علاوہ ہم بھارت کو آلو اور پیاز ایکسپورٹ کرتے ہیں جس پر فائزہ ملک نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وزیر صاحب کو اس بات کا ہی علم نہیں کہ ہم بھارت سے ایک سال سے نہیں بلکہ کئی سالوں سے آلو اور پیاز کے علاوہ کیلا بھی امپورٹ کر رہے ہیں اس کے باوجود صوبائی وزیر جب سارے معاملے سے لاعلم نکلے تو سپیکر نے یہ معاملہ قائمہ کمیٹی برائے زراعت کے سپرد کر دیا۔

صوبائی وزیر نے ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں بتایا کہ وفاقی حکومت نے یوریا کھاد پر جو ٹیکس لگایا ہے اس کے خاتمے کیلئے پنجاب حکومت نے وفاق سے رابطہ کیا ہے اور امید ہے کہ یہ ٹیکس ختم ہو جائے گا جس کے بعد یوریا کی قیمت 1400فی بوری ہو جائے گی جہاں تک بھارت سے کیلا منگوانے کا تعلق ہے تو کیلا غیر قانونی طو ر پر آزاد کشمیر کے راستے پاکستان میں آتا ہے قانونی طریقے سے بھارت سے ایسا کچھ نہیں منگوایا جاتا جبکہ پنجاب اسمبلی میں بنگلا دیش کی جانب سے جماعت اسلا می کے امیر مطیع الرحمن نظامی کی پھانسی پر مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظورکی گئی قرار دادصوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خان ‘میاں محمود الرشید اور وسیم اختر کی جانب سے مشترکہ طور پر پیش کی گئی قرار داد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بنگلادیشی نا م نہاد ٹربیونل کے خلاف اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورم پر سیاسی مخا لفین کی پھانسیاں روکوانے کیلئے اقدامات کرے،قرار داد میں مزید کہا بنگلادیش میں بھارتی ایماء پر پھانسیاں دی جارہی ہیں ،یہ ایوان اس واقعہ کے پر زور مذمت کرتا ہے اور شہید ہونے والے امیر مطیع الرحمن نظامی کے لواحقیقن سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہے،حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بنگلادیش میں نہام نہاد ٹربیونل کے ذریعے سیاسی مخالفین کو پھانسی دینے 45سال پرانے زخموں پر نمک پاشی کرنے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اقوام متحدہ انصاف اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور دوست برادر اسلامی ممالک کے تعاون سے رکوانے کیلئے فوری اقدامات کرے۔