پاکستان آج شاندار انقلاب کے دہانے پر کھڑا ہے، سی پیک کی شکل میں ملک کی ترقی اور کامیابی کے امکانات روشن ہوئے ہیں، پچھلے ادوارمیں بدعنوانی اور بدانتظامی نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا ،اب ملکی معاملات درست سمت میں گامزن ہیں، نوجوان نئے دور کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے خود کو تیار کریں

صدر ممنون حسین کا بحریہ یونیورسٹی کے 15ویں کانووکیشن سے خطاب

بدھ 11 مئی 2016 22:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مئی۔2016ء) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان آج شاندار انقلاب کے دہانے پر کھڑا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری کی شکل میں ملک کی ترقی اور کامیابی کے امکانات روشن ہوئے ہیں، پچھلے ادوارمیں بدعنوانی اور بدانتظامی نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا تاہم اب ملکی معاملات درست سمت میں گامزن ہیں، نوجوان نئے دور کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے خود کو تیار کریں۔

وہ بدھ کو یہاں جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں بحریہ یونیورسٹی کے 15ویں کانووکیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکاء اﷲ اور ریکٹر بحریہ یونیورسٹی وائس ایڈمرل (ر) تنویرفیض بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان آج شاندار انقلاب کے دہانے پرکھڑا ہے جس میں ترقی اور کامیابی کے بے پناہ امکانات ہیں، یہ امکانات چین پاکستان اقتصادی راہداری کی شکل میں روشن ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اور بدانتظامی نے پچھلے ادوار میں ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ معیشت کے ساتھ ساتھ معاشرتی مسائل بھی پیدا ہوئے، تاہم اب حالات مختلف ہیں اور ملکی معاملات درست سمت میں گامزن ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پہلے سیاست کو معیشت پر فوقیت حاصل تھی اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ جس ملک کی سیاست مضبوط ہو گی اس کی معیشت بھی مضبوط ہو گی۔

پچھلے 35سے 40 سال سے اس حوالے سے سوچ تبدیل ہوئی ہے اور اب یہ سمجھا جانے لگا ہے کہ جس ملک کی معیشت مضبوط ہو گی وہاں سیاست بھی بہتر ہو گی اس سلسلے میں چین کی مثال ہمارے سامنے ہے جس نے 35 ، 36 سالوں میں معجزاتی ترقی کی ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ انتہائی اہمیت کاحامل ہے جس کے فعال ہوتے ہی روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے، اس کی تکمیل سے پاکستان نہ صرف اس خطے کا بلکہ پوری دنیا کی تجارت کا مرکز بن جائے گا،بجلی کے متعدد منصوبے بھی مکمل کیے جا رہے ہیں جن سے پیداوار شروع ہونے پرتوقع ہے کہ 2018ء 4 تک لوڈشیڈنگ تقریباً ختم ہو جائے گی۔

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ بحریہ یونیورسٹی کے 15ویں کانووکیشن کی تقریب میں شرکت ان کے لئے باعث مسرت ہے اور وہ شاندار کامیابی پر طلباء 4 و طالبات کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فارغ التحصیل ہونے والے طلباء 4 وطالبات اب زندگی کا نیا باب شروع کرنے جا رہے ہیں جس کے نئے تقاضے اور نئے چیلنجز ہونگے، توقع ہے کہ وہ درپیش چیلنجز سے پورے اعتماد کے ساتھ نبرد آزما ہو سکیں گے۔

صدر مملکت نے کہاکہ بحریہ یونیورسٹی کے علمی و تحقیقی پروگرام اس بات کا ثبوت ہیں کہ یونیورسٹی مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے نوجوانوں کو بڑی سنجیدگی سے تیار کر رہی ہے۔جدید دور کے تقاضوں پر پورا اترنے کیلئے یونیورسٹی کی جانب سے غیرملکی دوروں،سیمینارز، کانفرنسوں اور ورکشاپس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی صلاحیتوں میں مزید اضافے کا بھی انتظام کیا جانا چاہیے، ہمیں محنتی،ایماندار اور باصلاحیت اساتذہ کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے لوگ بڑے ذہین ہیں تاہم ان کی مناسب رہنمائی اور تربیت کی ضرورت ہے۔ نوجوان پاکستان کی امید اور آس ہیں، انہوں نے پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے، انہیں چاہیے کہ ملک سے بدعنوانی جیسے مسائل کے خاتمہ کے لئے بھرپور جدوجہد کریں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی سے باز نہ آنے والے لوگوں سے ترک تعلق کیا جائے۔ یہی لوگ پاکستان میں خرابیوں کے ذمہ دار ہیں، ان کی ہر ممکن حوصلہ شکنی کرتے ہوئے بدعنوانی کے تدارک کے لئے سب کو اپنی ذمہ داریاں دیانتداری اور نیک نیتی سے سرانجام دینی ہونگی کیونکہ اس کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، اس سلسلہ میں نوجوانوں کومثال قائم کرنی چاہیے۔

صدر مملکت نے نوجوان نسل پر زوردیا کہ وہ تحریک پاکستان میں حصہ لینے والے بزرگوں سے رہنمائی حاصل کریں۔ پاکستان برصغیر میں مسلمانوں کی آخری پناہ ہے ، اس کی آزادی کی قدر کریں اور ترقی کے لئے تمام توانائیاں صرف کریں۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستانی قوم ایک نوجوان قوم ہے، ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، نئی قوموں کو اس طرح کے حالات سے گزرنا پڑتا ہے، پاکستان کو جتنا خراب ہونا تھا ہو چکا ، آج ہم درست راستے پر گامزن ہیں اور محنت، لگن و ایمانداری سے کام کرتے ہوئے مسائل پر قابو پا لیں گے، ہمیں آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

صدر مملکت نے بچیوں کی تعلیم پر خصوصی زور دیتے ہوئے کہاکہ ملک کی آبادی کے 50 فیصد حصہ کو ورک فورس کا حصہ بنائے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے۔اس موقع پر صدر مملکت نے فارغ التحصیل طلباؤ طالبات میں ڈگریاں تقسیم کیں اور نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو میڈلز بھی دئیے اس موقع پر چیف آف نیولسٹاف ایڈمرل محمد ذکاء 4 اﷲ نے صدر مملکت کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔ قبل ازیں بحریہ یونیورسٹی کے ریکٹر وائس ایڈمرل (ر) تنویر فیض نے کانووکیشن کے شرکا ء کاخیرمقدم کیا اور یونیورسٹی کی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔