مطیع الرحمان نظامی کو پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسی دی گئی، پوری پاکستانی قوم میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے،حکومت پاکستان او آئی سی اور سلامتی کونسل سمیت ہر فورم پران کی پھانسی کے خلاف آواز بلند کرے

امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کا مطیع الرحمان نظامی کی پھانسی پرردعمل کااظہار

بدھ 11 مئی 2016 22:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مئی۔2016ء) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان نظامی کو پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسی دی گئی۔انہیں پھانسی دیے جانے پر پوری پاکستانی قوم میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔حکومت پاکستان او آئی سی اور سلامتی کونسل سمیت ہر فورم پران کی پھانسی کے خلاف آواز بلند کرے‘ خاموشی اختیار کرنا کسی صورت درست نہیں ہے۔

ہمیں اپنے ان محسنوں کی قدر کرنی چاہئے ۔ بھارتی شہ پر پاکستان سے محبت کرنے والوں کو پھانسیاں دی جارہی ہیں۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پہلے عبدالقادرملاو دیگر رہنماؤں کو پھانسیاں دی گئیں اور اب جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مولانا مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یہ انتہائی تکلیف دہ امر ہے‘ حکومت پاکستان کو اس مسئلہ پر ہر فورم پر آواز بلند کرنے کا فریضہ انجام دینا چاہیے وگرنہ اس سے مایوسیاں پھیلیں گی۔

انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش کی موجودہ حکومت اس بات سے سخت خوفزدہ ہے کہ لوگ ایک بار پھر نظریہ پاکستان کی بنیادوں پر متحد و بیدار ہو رہے ہیں اور ان کے دلوں میں بھارت کے خلاف شدید نفرت پیدا ہو رہی ہے۔انڈیا بھی واضح طور پر یہ دیکھ رہا ہے کہ آخر یہ دھوکے اور ظلم و ستم کب تک چلے گا ‘ وہ وقت دور نہیں ہے کہ جب اس خطہ میں اس کے خلاف تحریک مزید زور پکڑے گی اور اس کے گہرے اثرات ختم ہوں گے۔

یہی وجہ ہے کہ بنگلہ دیشی حکومت بھار ت سرکار کے اشاروں پر یہ گھناؤنا کھیل کھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی قائدین کی پھانسیوں پر ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کرحکومت پر دباؤ بڑھانا چاہیے کہ وہ اس ظلم و بربریت پر خاموشی اختیار نہ کرے بلکہ بنگلہ دیش کو اس ظلم سے روکا جائے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ بنگلہ دیش میں جن قائدین کو پھانسیاں دی گئیں ان کا جرم صرف یہ تھا کہ جب بھارت نے اگر تلہ سازش کے تحت مجیب الرحمن جیسے غداروں کو کھڑ اکیااور مشرقی پاکستان پر باقاعدہ فوج کشی کی تو ان بزرگوں نے دفاع پاکستان کیلئے پاک فوج کے ساتھ مل کر بھارتی فوج کا مقابلہ کیاتھا۔

آج بنگلہ دیش پر اسی مجیب الرحمن کی بیٹی کی حکومت ہے جو اپنے باپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کا نام لینے والوں کو جیلوں میں ڈال رہی ہے اوربھارت کی ہمنوا بن کر انہیں پھانسیاں دی جارہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :