مطیع الرحمان نظامی کوپھانسی دینے پر پنجاب کے تمام ہیڈکوارٹرزپرجماعت اسلامی کے احتجاجی مظاہرے

1971کے واقعات کوبنیاد بناکر45سال بعد خون کی ندیاں بہائی جارہی ہیں‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمداور دیگر مقررین کاخطاب

بدھ 11 مئی 2016 21:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء ) )بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے امیر مطیع الرحمان نظامی کوپھانسی دیئے جانے کے خلاف امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد کی ہدایت پر صوبائی دارالحکومت لاہور،ملتان،روالپنڈی،اسلام آباد،فیصل آباد،سرگودھا،ڈیرہ غازی خان اور رحیم یار خان سمیت تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز پر احتجاجی مظاہرے اور غائبانہ نمازجنازہ اداکی گئیں۔

احتجاجی مظاہروں سے میاں مقصود احمد اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔دریں اثناء امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے پاکستان سے محبت کی پاداش میں امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمان نظامی کوبنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے پھانسی دینے پر شدیدغم وغصے کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ حسینہ واجد سیاسی مخالفین کو انتقام کانشانہ بنارہی ہے جبکہ یواین او،او آئی سی اور عالمی انسان حقوق کے دیگر ادارے خاموش تمام شائی بن چکے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان حسینہ واجد کی مذموم کاروائیوں پر بنگلہ دیشی حکومت کاسفارتی بائیکاٹ کرے۔جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو عمر قید اور پھانسی جیسی سنگین سزائیں بے گناہ انسانیت کے قتل عام کے مترادف ہے۔مطیع الرحمان نظامی کو پاکستان کی حمایت کی سزادی گئی ہے جوحکومت پاکستان اور ہر محب وطن شخص کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔آج چار دھائیوں بعد1971کے واقعات کو بنیاد بناکر بنگلہ دیش میں خون کی ندیاں بہائی جارہی ہیں۔

میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ حسینہ واجد بھارت کی شہ پہ پاکستان کے خلاف نفرت کابیج بورہی ہیں اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔متنازعہ ٹربیونل کی کوئی حیثیت نہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ ناقابل فہم ہے کہ حکومت پاکستان اس معاملے کو عالمی دنیا کے سامنے اٹھانے سے کیوں گھبرارہی ہے؟ضرورت اس امر کی ہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت اور مودی سرکاری کا گٹھ جوڑ ساری دنیا کے سامنے لایا جائے۔بھرپورسفارت کاری کے ذریعے بنگلہ دیش کی حکومت پر دباؤڈالاجائے کہ وہ اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل اوراپنے سیاسی مخالفین بالخصوص جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو سنگین سزائیں دینے سے بازآجائے۔

متعلقہ عنوان :