جماعت اسلامی بلوچستان کے زیراہتمام سابق امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مولانا مطیع الرحمان نظامی کی غائبانہ نمازجنازہ ،کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ

بدھ 11 مئی 2016 21:46

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء ) جماعت کا ملک بھر کی طرح بلوچستان بھر میں مختلف مقامات پر جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مولانا مطیع الرحمان نظامی شہید کی غائبانہ نمازجنازہ اداکی گئی صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے میزان چوک پر صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے غائبانہ نمازجنازہ پڑھائی جس میں کثیر تعدادمیں شہریوں نے شرکت کی نماز جنازہ کے بعد بنگلہ دیش حکومت کے خلاف بھر پور مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے بنگلہ دیشی ،پاکستانی اور بھارتی حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے گیے ۔

مظاہرے میں جماعت اسلامی کے سابق صوبائی امیر عبدالمتین اخوندزادہ، صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ ،صوبائی نائب امیر ڈاکٹر محمدا براہیم نے بھی شرکت کیاحتجاجی مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی،کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالکبیر شاکر نے خطاب کرتے ہوئے مولانا نظامی ؒ کی شہادت کو بے گناہ انسانیت کا خون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا نظامی کا اکلوتا گناہ متحدہ پاکستان کی حمایت تھا ۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان اور عالمی برادری اپنا فرض نبھانے میں ناکام رہی حکمرانوں کا پھانسی نہ رکھوانے اورحتیٰ مذمتی بیان تک جاری نہ کرنا بدترین ظلم ہے۔عالم اسلام اور انصاف کے عالمی اداروں سے رابطہ کرکے خون نا حق بہنے سے بچایا جاسکتا تھا ۔بنگلا دیش میں بے گناہ بہائے جانے والے خون میں حسینہ واجد اور مودی برابر کے شریک ہیں ،جبکہ حکومت پاکستان بے حسی کا شکار ہے ۔

حکومت کا یہی وطیرہ رہا تو بنگلا دیش میں جاری مظالم کا دائرہ پورے خطے تک پھیل جائے گا ہم حق وسچ کا ساتھ دیتے رہیں گے۔بنگلہ دیش حکومت بھارتی آلہ کار بن گئی ہے پاکستانی حکمرانوں نے بے حسی کی انتہاکر دی ۔ انہوں نے کہا کہ مزید کہا کہ بنگلا دیش میں مولانا نظامی کی شہادت جنوبی ایشیا میں اسلامی انقلاب کا راستہ ہموار کرے گی ۔بنگلا دیشی حکومت نے انتقامی کاروائی کرتے ہوئے طے شدہ سازش کے مطابق نام نہاد وار ٹربیونلز کے ذریعے مولانا نظامی کو سزا سنائی اور بین الاقوامی برادری کی مذمت کے باوجود مولانا نظامی کو پھانسی دے کر بھارت کو خوش کیا اس شہادت پر اہل بنگلا دیش اور امت مسلمہ شدید رنج و غم میں مبتلاہے ۔

انہوں نے مولانا مطیع الرحمن نظامی شہید ؒ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ امت مسلمہ کے قابل فخر قائد اور امت کا درد رکھنے عظیم عالم دین تھے ۔انہوں نے زندگی بھر اسلام کی سربلندی کے لئے جدوجہد کی ۔ مولانا مطیع الرحمن نظامی ظالم کے آگے سرنہ جھکانے والے ٹھوس کردار کے مالک تھے ۔مولانا نظامی بنگلا دیش حکومت میں وزیر بھی رہے ۔ انہوں نے حسینہ واجد حکومت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 1974کے سہ فریقی معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا ۔

سیاسی مخالفین کو پھانسیاں دینے کا سلسلہ ختم نہ کیا تو ان کی اپنی حکومت قائم نہیں رہے گی۔ عالمی برادری اس سلسلہ میں اپنا موثر کردار ادا کرنے میں ناکام رہی۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک بھر میں شہید قائد کی غائبانہ نماز جنازہ کے ذریعے ان کی شہادت کو خراج تحسین پیش کریگی ۔