ریلوے ترجمان کی خسارے سے متعلق شائع ہونے والی خبروں کی وضاحت

کسی بھی ادارے کے خسارے آمدن اور اخراجات کے حساب کتاب کاسال کے شروع ،سہ ما ہی،ششماہی یاتیسری سہ ماہی سے اندازہ نہیں لگایا جا سکتا

بدھ 11 مئی 2016 21:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء ) ریلوے ترجمان نے بعض اخبارات میں خسارے سے متعلق شائع ہونے والی ان خبروں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی ادارے کے خسارے آمدن اور اخراجات کے حساب کتاب کاسال کے شروع ،سہ ما ہی،ششماہی یاتیسری سہ ماہی سے اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ کیونکہ ہر محکمہ کی آمدن کے مختلف ذرائع ہوتے ہیں جیسے پاکستان ریلویز میں مسافر ٹرینوں ،فریٹ،پارسل،زمینوں کی لیز و کرائے اور سکریپ سے حاصل ہونے والی آمدن وغیرہ کے شیڈول مختلف ہوتے ہیں۔

نیشل اور انٹرنیشل فنانشل سٹیٹمنٹ کے مطابق گوشوارے مالی سال کے ختم ہونے کے بعد ہی بنتے ہیں۔اور تبھی اداروں کی مالی حالت کا اندازہوتا ہے۔ریلو ے کی ادائیگیاں بھی کسی طریقے کار سے ُبک ہو رہی ہوتی ہیں جو کسی بھی طور پر ریلوے کی مجموعی آمدن اور ادائیگی کو ظاہر نہیں کرتی۔

(جاری ہے)

ریلوے اپنے طور پر دس دن ، مہینہ ، سہ ماہی کا جوحساب پیپرز کی صورت میں کرتا ہے وہ اس کے اندرونی حسابات ہوتے ہیں۔

گوشوارے ہر ادارہ اپنے اندرونی حسابات کی صحیح صورتحال کی وقتی جانچ پڑتال کیلئے بناتا ہے۔حتمی حسابات مالی سال ختم ہونے کے بعد ہی آتے ہیں جس سے ریلوے کی مجموعی آمدن آخر میں جمع ہو جاتی ہے اور پھر حتمی نتیجہ ہم میڈیا کے دوستوں سے شیئر کرتے ہیں۔غیر ذمہ درانہ اور قبل ازوقت نتائج اخذ کر کے منفی خبریں قومی اداروں کو نقصان پہنچاتی ہیں لہذاان سے اجتناب کیا جائے ۔ترجمان ریلوے کی اس وضاحت کو شائع کر کے محکمہ کی ساکھ کو بحال کیاجائے۔

متعلقہ عنوان :