ممکنہ ہیٹ ویو سے بچاؤ اور قیمتی انسانوں کی جانوں کے ضیاع کو روکنے اور احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرنے کی اشد ضرورت ہے،گورنرسندھ

دنیا کی کوئی طاقت قدرت سے نہیں لڑ سکتی لیکن ہم بہتر تیاری کیساتھ ان سے ہونیوالے نقصانات کو کم ضرور کرسکتے ہیں،ڈاکٹرعشرت العباد خان

بدھ 11 مئی 2016 21:21

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ ممکنہ ہیٹ ویو سے بچاؤ اور قیمتی انسانوں کی جانوں کے ضیاع کو روکنے کیلئے اس ضمن میں بھرپورآگاہی مہم چلانے اور خصوصاً محنت کشوں اور شاہراہوں پر سفر کرنے والوں کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ گزشتہ سال ہیٹ ویو سے ہونے والی 90 فی صد اموات شاہراہوں پر ہوئی تھیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام ہیٹ ویو سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں منعقدہ ایک ورک شاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹر غلام رسول ، تھائی لینڈ سے آئی ہوئی موسمیاتی ماہر روبی روز Ms. Ruby Rose ، چیئرمین نیشنل ڈایزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی میجر جنرل (ر) اصغر نواز بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ گزشتہ سال کی قیامت خیز ہیٹ ویو کراچی کے باسیوں کے ذہنوں میں ابھی تک تازہ ہے جس سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔ اس سال فروری اور اپریل میں پہلے ہی کئی دن شدید گرمی پڑ چکی ہے اور مئی، جون اور جولائی میں شدید گرمی کی پیشن گوئی کی جارہی ہے۔ مون سون بھی گزشتہ برسوں کے مقابلہ میں کہیں شدید ہونے کی پیشن گوئی ہے اس لئے ان سے نمٹنے کے لئے پیشگی تیاری ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت قدرت سے نہیں لڑ سکتی اور نہ ہی قدرتی آفات کو روک سکتی ہے لیکن ہم بہتر تیاری کے ساتھ ان سے ہونے والے نقصانات کو کم ضرور کرسکتے ہیں۔

گورنر سندھ نے کہا کہ عوام الناس کو آگاہی فراہم کرنے کے ضمن میں میڈیا کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس کے ذریعہ انہیں قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے زیادہ بہتر طریقہ سے تیار کیا جاسکتا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے ریجنل اینٹیگریٹڈ ملٹی ہیزرڈ ارلی وارننگ سسٹم (رائمز) کے ساتھ مل کر اس ضمن میں ایک مشترکہ حکمت عملی تیار کی ہے جس میں اسے پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، محکمہ صحت ، بلدیہ عظمیٰ اور کے الیکٹرک کا تعاون حاصل ہے جوکہ نہایت خوش آئند بات ہے۔

انہوں نے میٹ آفس کی جانب سے کراچی میں ارلی وارننگ سسٹم سینٹر کے قیام کو سراہا ۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے آگاہی مہم میں بھرپور شرکت کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ورک شاپ کے ذریعہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور موسمیاتی تغیرات کے ماہرین، صحافیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت سے اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مربوط سفارشات تیار کی جاسکیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ میٹ آفس کی جانب سے شہری علاقوں میں بارش کے باعث سیلابی صورتحال کے خطرے کو بھی سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس ضمن میں اپنی بھرپور تیاری کرنی چاہئے۔ گورنر سندھ نے ہیٹ ویو سے بچاؤ کے لئے کیمپ کے قیام پر کراچی کی انتظامیہ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی بھی تعریف کی۔ اس موقع پر موسمیاتی ماہر روبی روز، پی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول ، این ڈی ایم اے کے چیئرمین میجر جنرل (ر) اصغر نواز اور کے الیکٹرک کے فخر احمد نے خطاب کرتے ہوئے ارلی وارننگ سسٹم ، کراچی میں ہیٹ ویو اور ممکنہ سیلابی صورتحال اور ان سے بچاؤ کے اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔

متعلقہ عنوان :