سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت

آئندہ عام انتخابات زیادہ دور نہیں، انتخا بی ماحول ایسا ہونا چاہیے عوام کے صحیح نمائندے پارلیمنٹ تک پہنچیں، عدالت کے ریمارکس

بدھ 11 مئی 2016 21:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مئی۔2016ء ) سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات زیادہ دور نہیں انتخا بی ماحول ایسا ہونا چاہیے کہ عوام کے صحیح نمائندے پارلیمنٹ تک پہنچیں بدھ کے روز سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت جسٹس ثاقب نثار کی سر برا ہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔

(جاری ہے)

مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو درخواست گزار کے وکیل بلال منٹو نے موقف اختیار کیا کہ انتخابی مہم عام شخص کی دسترس میں ہونی چاہیے 15لاکھ روپے میں انتخابی مہم چلانے کا مذاق اڑایا جا رہا ہے اس پر جسٹس ثاقب نثارنے ریمارکس دیئے کہ انتخابی مہم میں بہت زیادہ اخراجات کا نقصان عام آدمی کو ہو رہا ہے دیکھناہو گا کہ انتخابی مہم کی کن غیر ضروری چیزوں پر پابندی ہونی چاہیے عام آدمی کو انتخابی مہم میں پیسے والوں کا سامنا ہوتا ہے ہمارے دانشور، اساتذہ اس قوم کا اثاثہ ہیں یہ لوگ انتخابی عمل میں آئیں تو ان کی کوئی نہیں سنتا،عام شخص کو الیکشن میں پیسے والوں کاسامنا ہوتا ،الیکشن کمیشن اپنے اختیارات کا استعمال کیوں نہیں کرتا ،الیکشن کمیشن تمام سیاسی پارٹیوں کا اجلاس بلا کر حکمت عملی بنائے جو سیاسی جماعت انتخابی اخراجات کم کرنے کی مخالفت کرے گی اس کا عوام کو پتا چل جائے گا اس سلسلے میں ہونے والی میٹنگ میں متعلقہ عدالتی فریقین کو ساتھ بٹھایا جائے اور ہر شخص کو الیکشن لڑنے اور برابری کا حق و موقع ہونا چاہیے جبکہ دوران سماعت جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیئے کہ عام انتخابات زیادہ دور نہیں وقت آگیا ہے کہ الیکشن کمیشن تمام فریقین کو ساتھ لے کر انتخابی اخراجات کے حوالے سے حکمت عملی بنائے ،ملک میں انتخابی نظام ایسا ہونا چاہیے کہ عوام کے صیح نمائندے پارلیمنٹ تک پہنچیں ، دلائل مکمل ہونے کہ بعدفاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت جولائی تک ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :