گندم کی کھلی منڈی بھی کرپشن کر گئی کسان 1150 من فروخت کرنے پر مجبور

بدھ 11 مئی 2016 20:58

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مئی۔2016ء) فلورمل مالکان اور نجی شعبہ کی محدود شرکت کے سبب پنجاب میں گندم کی کھلی منڈی کرپشن کر گئی ہے، کھلی منڈی میں گندم کی قیمت 1150 روپے فی من تک ادا کی جارہی ہے جبکہ محکمہ خوراک 1300 روپے فی من قیمت پر گندم خرید رہا ہے جس وجہ سے کسانوں کا تمام دباؤمحکمہ خوراک پر منتقل ہو گیا ہے جو اپنے محدود ہدف کی وجہ سے کسان تنظیموں کی رضا مندی سے باردانہ کی ”وارہ بندی “ پر مجبور ہو گیا ہے ۔

زرایع کے مطابق ابھی تک محکمہ خوراک نے کسانوں میں 25 لاکھ 20 لاکھ ہزار ٹن گندم کیلئے باردانہ جاری کیا ہے جس میں سے 16 لاکھ ٹین گندم محکمہ خوراک خرید چکا ہے۔ ایکسپورٹ، سرکاری پالیسیوں میں عدم استحکام اور بے یقینی کی وجہ سے فلو ر ملنگ سیکٹر اور نجی شعبہ ماضی کے برعکس رواں خریداری مہم میں نہایت کم حصہ لے رہے ہیں جس وجہ سے کھلی منڈی میں گندم کی قیمت 1150 سے 1170 روپے فی من کے درمیان ہے جبکہ جنوبی پنجاب کے بعض علاقوں میں یہ قیمت اس سے بھی کم بتائی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

کسانوں کے شدید رش کی وجہ سے بعض علاقوں کے خریداری مراکز پر محکمہ خوراک نے سنٹر کمیٹیوں میں شامل کسان تنظیموں کی مشاورت سے باردانہ کی وارہ بندی کر دی ہے جس کے نتیجے میں پہلے مرحلے میں کسان کو فی ایکڑ دس کی بجائے پانچ بوری باردانہ فراہم کیا جارہا ہے۔ محکمہ کے حکام نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ ہر کسان کو کچھ نہ کچھ باردانہ ضرور مل جائے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق اگر کھلی منڈی اسی طرح نیچے رہی تو محکمہ کو ہر صورت میں 40 لاکھ ٹن گندم خریدنا ہوگی(

متعلقہ عنوان :