میڈیکل کالجوں کی رجسٹریشن یا رجسٹریشن کی منسوخی پی ایم ڈی سی کی ذمہ داری ہے، وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ

بدھ 11 مئی 2016 17:28

اسلام آباد ۔ 11 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔11 مئی۔2016ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ میڈیکل کالجوں کی رجسٹریشن یا رجسٹریشن کی منسوخی پی ایم ڈی سی کی ذمہ داری ہے، حکومت کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں۔ بدھ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیر احمد حسن اور اعظم سواتی کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ میڈیکل کالجوں کی رجسٹریشن کرنا یا رجسٹریشن منسوخ کرنا پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی ذمہ داری ہے۔

وفاقی حکومت کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین سال کے دوران وفاقی حکومت کی طرف سے کسی بھی کالج کو غیر تسلیم شدہ قرار نہیں دیا گیا۔

(جاری ہے)

خودمختار اداروں میں بہت زیادہ پسند نا پسند ہوتی ہے، آغا خان میڈیکل کالج پہلا پرائیویٹ میڈیکل کالج تھا، اس کا کوئی اب بھی مقابلہ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کے عہدیداروں کا انتخاب الیکشن کے ذریعے ہوتا ہے۔

وفاقی حکومت اپنے نمائندے بھی نامزد کرتی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ پی ایم ڈی سی میں بہتر افراد سامنے آئیں تاکہ اس کی کارکردگی بہتر ہو۔ ایک سال میں معاملات میں بہتری نظر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ سال میں میڈیکل کالجوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور بعض دو دو کمروں پر بھی مشتمل ہیں۔ کلینیکل انسپکشن تو تھرڈ ایئر میں ہوتی ہے جس کی وجہ سے طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ عدالتوں سے حکم امتناعی بھی لے لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالجوں کی سخت انسپکشن سے ہی ان کے معاملات بہتر بنائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج بنانے کے قواعد و ضوابط پی ایم ڈی سی مقرر کرتی ہے، انہی کے تحت یہ کالج رجسٹر کئے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :