پاک افغان سرحد پر خار دار تار لگانے کے معاملے پر تنازعے کے بعد سرحد مکمل طور پر بندرہی ‘ لوگوں کو مشکلات کا سامنا

بدھ 11 مئی 2016 15:22

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء) پاک افغان سرحد پر خار دار تار لگانے کے معاملے پر تنازعے کے بعد بدھ کو بھی سرحد مکمل طور پر بندرہی ‘ جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔طورخم سرحد پر دونوں جانب سے کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب پاکستان کی جانب سے سرحد پر خاردار تار نصب کی جا رہی تھی۔ مقامی اہلکاروں کے مطابق افغانستان کی سرحد پر تعینات فورس کے اہلکاروں نے خاردار تار لگانے پر اعتراض کیا جس کے بعد تار کی تنصیب کا کام تو روک دیا گیا تاہم سرحد کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے ‘اطلاعات کے مطابق افغان فورسز نے کہا کہ وہ کابل میں اعلیٰ حکام کو اس بارے میں مطلع کریں گے جس کے بعد اس بارے میں کوئی فیصلہ ہو سکے گا۔

اہلکاروں نے بتایا کہ گزشتہ روز دوپہر کے وقت پاکستان اور افغانستان کے حکام کے درمیان ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان کی جانب سے فرنٹیئر کور کے کمانڈر کرنل طارق اور لنڈی کوتل کے اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ رحیم اللہ محسود نے شرکت کی جبکہ افغانستان کی جانب سے افغان بارڈر پولیس کے کمانڈر زبیح اللہ اور نثار احمد شامل تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سرحد پر اقبال چیک پوسٹ کے قریب پل اور خار دار تار نصب کرنے کا معاملہ زیر بحث رہا۔ اس اجلاس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ جب تک سرحد پر خار دار تار نصب کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی تب تک یہ سرحد آمدو فت کیلئے بند رہے گی۔

متعلقہ عنوان :