ریلوے میں خسارہ برقرار، منافع بخش محکمہ بنانے کیلئے کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں ،سعد رفیق

سی پیک کے تحت آٹھ ارب ڈالر ریلوے پر خرچ ہونگے، وزیراعلیٰ شہباز شریف نے رائیونڈ جنکشن کے تزئین و آرائش کیلئے ایک ارب کی امداد کی ہے، سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

منگل 10 مئی 2016 19:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے میں خسارہ برقرار ہے اور اس کو منافع بخش محکمہ بنانے کیلئے دہائیاں لگ سکتی ہیں ، ریلوے کا خسارہ سالانہ پنتیس ارب سے کم ہوکر ستائیس ارب روپے ہوچکا ہے اور سی پیک کے تحت آٹھ ارب ڈالر ریلوے پر خرچ ہونگے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے رائیونڈ جنکشن کے تزئین و آرائش کیلئے ایک ارب روپے کی امداد کی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ہے سینیٹر اعظم خان ساتی ریلوے ورکشاپس کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ورکشاپ کو بہتر بنایا جارہا ہے اور پاکستان کے نو ورکشاپ میں ریلوے کے کام کئے جارہے ہیں انہوں نے بتایا کہ بارہ کلو میٹر طویل ٹریک کو بہتر بنانے کیلئے ایک طویل عرصہ چاہیے اور ریلوے ابھی تک خسارہ میں جارہا ہے اور کسی حد تک خسارہ کو کم کیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق ریلوے خسارہ سالانہ 35 ارب روپے سے کم ہوکر ستائیس ارب روپے ہوگیا ہے اور مزید بہتری کی گنجائش ہے جس پر کام مسلسل کیا جارہا ہے انہوں نے بتایا کہ ناجائز تجاوزات کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے اور ان کی اچھے طریقے سے ٹھکائی کی جارہی ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ دیگر اسٹیشن پر کھوکھے کچھ ماضی کی حکومتوں نے الاٹ کئے تھے اوران کی معیاد میں توسیع روک دی ہے اور معیاد ختم ہوتے ہی کارروائی کی جاتی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ لودھراں سے رائیونڈ ٹریک پر 15479.800 ملین روپے خرچ ہوئے ہیں اور یہ آٹھ سالہ منصوبہ جاری تھا جس کو فوری مکمل کرکے ریلوے کیلئے بحال کردیا گیا ہے