بی آئی ایس پی ایک قبائلی ایجنسی سمیت 15 اضلاع میں نیا غربت سروے شروع کرنے کے ابتدائی مراحل کیلئے تیار ہے،چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن

منگل 10 مئی 2016 18:32

اسلام آباد ۔10مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 مئی۔2016ء) چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن نے کہا ہے کہ بین الاقوامی طریقہ کار پر عمل پیرا ہوتے ہوئے بی آئی ایس پی رواں سال کے وسط میں ایک قبائلی ایجنسی سمیت 15 اضلاع میں نیا غربت سروے شروع کرنے کے ابتدائی مراحل کیلئے تیار ہے، عوام میں دوبارہ سروے کرنے سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کیلئے انہوں نے منگل کو چکوال اور اس کے ملحقہ دیہاتوں مرید، بھون اورکریالہ کا دورہ کیا۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے مستحقین تک رسائی کیلئے ٹھوس مہم شروع کر رکھی ہے تاکہ بہترین انداز میں قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کو اپ ڈیٹ کیا جا سکے اور یہ رجسٹری غرباء کی شناخت کے حوالہ سے دنیا کیلئے ایک ماڈل بن جائے۔ اس سلسلہ میں گزشتہ چند روز میں وہ سکھر، جیکب آباد، نصیر آباد، ڈیرہ مراد جمالی، قلعہ سیف اللہ اور تربت کا دورہ کر چکی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ علاقے بی آئی ایس پی کے نئے غربت سروے کے ابتدائی مرحلے میں شامل ہیں۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے بلدیاتی انتخابات میں منتخب ممبران، معززین علاقہ اور مستحقین کے بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی آئی ایس پی کا مقصد جدید نظام اور طریقہ کار کے تحت قابل اعتماد اور درست سروے کرنا تھا۔ موجودہ حکومت وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے ویژن کے مطابق غریب افراد کی ضروریات پورا کرنے کیلئے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2010ء میں سابقہ حکومت کی جانب سے کرائے گئے سروے کے برعکس نئے سروے میں کوئی مستحق خاتون بی آئی ایس پی کی مالی معاونت سے محروم نہیں رہے گی۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ بی آئی ایس پی ایک غیر سیاسی پروگرام ہے اور حکومت غریب افراد کی شاخت میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حقیقی طور پر غریب افراد کے اعداد وشمارکی ڈائریکٹری ہونے کے ناطے اپڈیٹ NSERایک اثاثہ ہوگا۔

اپڈیٹ NSERموثر پالیسی سازی اور مستحق افراد کی نشاندہی کے پروگراموں کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے گا کیونکہ موجودہ حکومت بے بنیاد الزامات پر اپنا وقت برباد کرنے کی بجائے عوامی خدمت کے مینڈیٹ پر یقین رکھتی ہے۔ خطاب کے دوران، وزیر مملکت نے سامعین کو جدید اور قابل اعتماد ادائیگی کے طریقہ کار سے آگاہ کیا، جو انہیں دھوکہ باز عناصر سے محفوظ رکھے گا اور ایک ادائیگی کے حوالے سے آسان رسائی فراہم کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غریب خواتین وزیر اعظم بلاسود قرضے کے تحت اپنا کاروبار شروع کریں اور اپنے آپ کو معاشی طور پر خود مختار بنائیں۔

متعلقہ عنوان :