50 فیصد سے کم ریکوری والے فیڈرز پر لوڈشیڈنگ معمول سے زیادہ ہے‘ اس معاملے میں سیاسی بنیادوں پر تفریق نہیں کرتے‘ تمام تفصیلات ایوان میں پیش کردوں گا

وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کا قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

منگل 10 مئی 2016 15:01

اسلام آباد ۔ 10 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملک بھر میں اب بھی متعدد ایسے فیڈر ہیں جن کی ریکوری 50 فیصد سے کم ہے جس کی وجہ سے ان پر لوڈشیڈنگ معمول سے زیادہ ہے‘ اس معاملے میں ہم سیاسی بنیادوں پر تفریق نہیں کرتے‘ تمام تفصیلات ایوان میں پیش کردوں گا جبکہ اجلاس کے صدر نشین محمود بشیر ورک نے کہا ہے کہ بجلی چوری روکنا صرف محکمے کا کام نہیں بلکہ تمام ارکان اسمبلی کو چاہیے کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں بجلی چوری کی روک تھام کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈاکٹر نثار جٹ نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ فیصل آباد میں ہمارے صنعتی فیڈر اوور لوڈ ہوچکے ہیں۔ ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

لوگوں کو پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہے۔ شدید گرمی کے موسم میں لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔اس طرح سندھ کے حیسکو فیڈر کے صارفین بھی مشکلات میں مبتلا ہیں۔ حیسکو کے چیف ایگزیکٹو کو ہدایت کی جائے بل دینے والے فیڈرز کے لوگوں کو بجلی فراہم کی جائے۔

اس کے جواب میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ فاضل رکن میرے پاس تشریف لائیں اس کا حل نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صرف حیسکو ہی نہیں پاکستان میں کئی ایسے فیڈرز ہیں جن پر ہماری ریکوری 50 فیصد سے کم ہے۔ ان پر شیڈول سے زائد لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی بنیادوں پر تفریق نہیں کرتے۔ فاضل رکن نے جو سوالات اٹھائے ہیں میں ان کی تفصیلات ایوان میں پیش کردوں گا۔

پینل آف چیئرپرسن کے رکن محمود بشیر ورک نے رولنگ دی کہ بجلی کی چوری صرف محکمہ کی ذمہ داری نہیں ہے‘ ہم سب کا فرض ہے کہ اپنے اپنے حلقوں میں بجلی چوری کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھائیں۔ڈاکٹر نثار احمد جٹ نے وفاقی وزیر خواجہ آصف کی پیشکش کا خیر مقدم کیا۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ یو پی ایس چلنے اور برقی آلات کے سوئچ کھلے رہنے سے 25 فیصد بجلی خرچ ہوتی ہے۔ تھوڑی سی احتیاط سے ہم 50 فیصد خرچہ بچا سکتے ہیں۔